آج محرم الحرام کی چھ تاریخ ہے اور کربلا میں عشرہ محرم کے احیاء اور عزاداری کے قیام کے لئے مراسم عزاء اور ماتمی جلوسوں کی برآمدگی کا سلسلہ جاری ہے۔
کربلا کی داخلی سڑکیں، راستے اور مقامات مقدسہ ان عزائی جلوسوں کی آمد کے شاہد بنے ہوئے ہیں۔ عزادارن سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام ہاتھوں میں سیاہ علم اٹھائے ماتم اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں حاضری کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
نواسہ رسول امام حسین بن علی علیہ السلام کی مصیبت پر گریہ و زاری کرتے ہوئے یہ جلوس روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں باب قبلہ سے داخل ہوتے ہیں اور باب امام حسن علیہ السلام سے گزر کر بین الحرمیں سے ہوتے ہوئے روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام پر اختتام پذیر ہوتے ہیں۔
کربلا کے مقامات مقدسہ اس وقت دنیا کے مختلف خطوں اور ممالک سے آئے مومنین و زائرین کی بہت بڑی تعداد کی آمد کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو اپنے گھروں اور کام کاج کو چھوڑ کر حضرت امام حسین علیہ السلام، ان کے اہل و عیال اور اصحاب کے یوم شہادت کے احیاء، عزاداری کے قیام اور مراسم زیارت کی ادائیگی کے لئے کربلا مقدسہ میں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ محرم کے پہلے عشرہ میں عزائی جلوس اہل کربلا کے لیے وقف ہوتے ہیں اور اہل کربلا کی جانب سے مراسم عزاء کے احیاء کے لئے مقامات مقدسہ میں ماتمی جلوسوں کی آمد اور برآمدگی ایک قدیم روایت ہے جس کی ابتداء یکم محرم کی صبح ماتمی جلوسوں کی برآمدگی سے ہوتی ہے جو دس محرم تک جاری رہتے ہیں۔
کربلا کے دونوں مقامات مقدسہ سے وابستہ شعبہ شعائر حسینی و مواکب حسینی کی جانب سے مراسم عزاء کے احیاء، عزائی تقریبات کے انعقاد اور ماتمی جلوسوں کی برآمدگی کے لئے تیاریوں کا سلسلہ موسم حزن وغم کی آمد سے بہت پہلے ہی شروع کر دیا جاتا ہے۔ جلوسوں کی نقل و حرکت ایک منظم منصوبے کے مطابق ہوتی ہے، ہر جلوس کا راستہ اور وقت پہلے سے مقرر ہوتا ہے۔ شعبہ شعائر حسینی و مواکب حسینی کا عملہ ہر جلوس کے شروع ہونے سے لے کر اختتام تک اس کے ساتھ ہوتا ہے، تاکہ ایک پرسکون اور محفوظ ماحول میں مراسم عزا کی ادادئیگی کو ممکن بنایا جا سکے۔