کربلا کے ماتمی جلوس قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی ناپاک جسارت پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں

کربلا میں عشرہ محرم کے احیاء اور عزاداری کے قیام کے لئے برآمد کئے جانے والے ماتمی جلوس قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی ناپاک جسارت پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور عزاداران حسینی ماتمی جلوسوں میں قرآن پاک کو ہاتھوں میں تھامے اور اس اسے بلند کرتے ہوئے کتاب الہی سے اپنے تعلق اور اس کی عظمت کو ظاہر کرتے ہوئے اور کتاب خدا کی حرمت کی پامالی کی شدید مذمت کر رہے ہیں۔

کربلا کے دونوں مقامات مقدسہ سے وابستہ شعبہ شعائر حسینی و مواکب حسین کے سربراہ سید عاقل الیاسری نے کہا، "اس سال کے عزائی جلوسوں کے ایک حصے کے طور پر حسینی مواکب اور عزادار کربلا مقدسہ میں قرآن کریم اور عراقی پرچم کو بلند کرنے کے خواہشمند تھے، تاکہ قرآن کریم کہ جو انسانیت کے لئے رحمت بن کر نازل ہوا ہے اور کسی بھی معاشرے کے لئے امن، سکون اور پرامن بقائے باہمی کا ضامن ہے، سے اپنی بے پناہ محبت و عقیدت اور تعلق کا اظہارکیا جا سکے۔"

انہوں نے مزید کہا: "اس قرآنی سرگرمی میں کچھ گمراہ کن عناصر کی طرف سے کئے گئے اس قبیح فعل اور ناپاک جسارت کی مذمت میں قرآن کو بلند کرنے کے ساتھ ساتھ عراقی پرچم کو بھی بلند کیا گیا ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ یہ پرچم بھی ہمارے ملک اور لوگوں کی محبت اور حرمت کا نشان ہے اور ہم اس پرچم کے نذر آتش کرنے کے عمل کو مسترد کرتے ہیں اور اس کی مذمت کرتے ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ،"عشرہ محرم کے دوران مقامات مقدسہ کربلا میں عزائی و ماتمی جلوسوں کی مسلسل آمد کا سلسلہ جاری ہے جو صبح کے اوائل سے لے کر رات گئے تک جاری رہتا ہے اور تمام جلوس تیار کردہ شیڈول کے مطابق برآمد کئے جا رہے ہیں۔ "
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: