روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی الکفیل یونیورسٹی میں قمر بنی ہاشم حضرت ابا الفضل العباس (ع) کی شہادت کی یاد میں مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔
مجلس کا آغاز قرآن انسٹی ٹیوٹ نجف کے ڈائریکٹر سید مہند المیالی نے تلاوت قرآن کریم سے کیا، جس کے بعد حسینی مبلغ شیخ حافظ الدجیلی نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے قمر بنی ہاشم حضرت ابا الفضل العباس (ع) کی سیرت مبارکہ، مقام و مرتبہ، شجاعت، وفاداری، ایثار اور کربلا میں اپنے بھائی حضرت امام حسین علیہ السلام کی حمایت و نصرت کے لئے ادا کردہ کردار اور جانثاری کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ جناب عباس علیہ السلام نے ان بلند ترین مقاصد اور عظیم ترین اصولوں کی خاطر شہادت کو گلے لگایا کہ جن کی خاطر امام حسین علیہ السلام نے قیام کیا تھا پس جناب عباس علیہ السلام نے انسانیت کی آزادی،عدل و انصاف کے فروغ، لوگوں کی فلاح و بہبود، قرآنی احکام کی نشر و اشاعت اور پوری انسانیت کو ذلت کے گڑھے سے نکال کرعزت و شرف اور سعادت دلانے کے لیے اپنے بھائی و آقا امام حسین علیہ السلام کی طرح شہادت کو اختیار کیا۔
جناب عباس علیہ السلام نے حریت و آزادی اور کرامت و شرف کی مشعل روشن کی اور عزت و سعادت کے میدان میں اترنے والے شہداء کے قافلوں کی قیادت کی اور ظلم و جور کی چکی میں پسنے والے مسلمانوں کی مدد و نصرت کو اپنا فریضہ سمجھا۔
اس مجلس عزاء کے دوران خطیب حسینی شیخ حافظ الدجیلی نے واقعہ کربلا اور امام حسین علیہ السلام اور ان کے اہل بیت علیہم السلام اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کا ذکر بھی کیا۔
الکفیل یونیورسٹی میں منعقد کی جانے والی اس مجلس عزاء میں یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر نوراس شاہد الدہان، ان کے معاون برائے سائنسی امور پروفیسر ڈاکٹر نوال عید المیالی اور فیکلٹیز کے ڈینز، شعبوں کے سربراہان اور یونیورسٹی سے منسلک سٹاف نے شرکت کی۔