اس جلوس عزاء میں شریک حوزہ علمیہ کے نامور عالم شیخ احمد صافی نے بتایا ہے کہ یہ جلوس عزاء خیام حسینی کے سامنے سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف روانہ ہوا اور وہاں پرسہ پیش کرنے کے بعد ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا روضہ مبارک امام حسین(ع) میں پہنچا کہ جہاں اس کا اختتام مجلس عزاء اور ماتم پر ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس جلوس کا آغاز اور اختتام سید رضی (قدس سرہ) کے لافانی نوحہ (كربلا لازلت كربًا وبلا) سے ہوا کہ جس میں کربلا کے سانحہ اور امام حسین(ع) کی منزلت اور رسول اللہ(ص) کے ساتھ ان کی وابستگی کو بیان کیا گيا ہے۔
شیخ صافی نے بتایا کہ کربلا کے جن دینی مدارس کے طلباء نے اس ماتمی جلوس میں شرکت کی ان میں سے سرفہرست درج ذیل ہیں:
مدرسة أبي الفهد الحلي، والمفيد، ودار العلم، ومدرسة الإمام الحسين (عليه السلام) في الصحن الشريف، ومدرسة الإمام الباقر(عليه السلام)، وفاطمة الصغرى(عليها السلام)، ومعهد وارث الأنبياء
انھوں نے بتایا کہ جلوس عزاء کا آغاز ہر سال دسویں محرم الحرام کی رات مغربیں کی نماز کے بعد ہوتا ہے اور اس کے اختتام پر حضرت علی اصغر کے مصائب پڑے جاتے ہیں۔