رأس البيشة: کہ جہاں سے اربعین امام حسین(ع) کے ملینز مارچ کا آغاز ہو چکا ہے

چہلم امام حسین(ع) کے احیاء کے لیے عراق میں سب سے پہلے بصرہ گورنریٹ کے مومنین کربلا کی جانب پیدل سفر شروع کرتے ہیں لہذا ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی آج بروز ہفتہ(28 محرّم 1445هـ) کو بصرہ کے جنوبی حصہ میں واقع الفاؤ شہر کے آخری قصبے رأس البیشۃ سے مومنین کی بڑی تعداد نے کربلا کی جانب پیدل سفر شروع کر دیا ہے۔ کربلا سے تقریبًا 675 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع رأس البیشۃ وہ علاقہ ہے کہ جہاں کے مومنین اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پہ سب سے پہلے کربلا کی طرف پیدل نکلتے ہیں۔

سفر شروع کرنے سے پہلے یہاں مرحوم آيت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم (قدس سرہ) کے مؤسّسةُ الشعائر اور دیگر مواکب کے تعاون سے (من البحر إلى النحر) "سمندر سے مقتل تک" کے عنوان سے گیارہواں سالانہ اربعین مارچ سمینار منعقد ہوا جس میں علاقے کے مومنین اور بہت سی علمی، سماجی و ثقافتی شخصیات نے شرکت کی۔


اس سمینار میں زیارت اربعین اور اس کی اہمیت کے بارے میں تقاریر کے علاوہ اہل بیت علیہم السلام کے کے حضور منظوم نذرانہ عقیدت و مودت بھی پیش اور سوز خوانی بھی شامل تھی۔ سیمینارکے اختتام پر علم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی اور لاکھوں زائرین نے کربلا کی طرف مارچ کا آغاز کیا۔

عراقی مومنین کے علاوہ غیر ملکی مومنین کی بڑی تعداد کویت اور ایران کی حدود سے کربلا کی جانب اپنے زیارت اربعین کے سفر کو پیدل شروع کرتی ہے۔ مومنین 25 سے 40 کلو میٹر یا اس سے بھی زیادہ کا سفر ہر روز پیدل طے کرتے ہیں اور کئی دنوں بلکہ ہفتوں تک پیدل چلنے کے بعد کربلا پہنچتے ہیں اور اربعین امام حسین علیہ السلام کی مراسیم کے احیاء میں شریک ہوتے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: