سفر شروع کرنے سے پہلے یہاں مرحوم آيت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم (قدس سرہ) کے مؤسّسةُ الشعائر اور دیگر مواکب کے تعاون سے (من البحر إلى النحر) "سمندر سے مقتل تک" کے عنوان سے گیارہواں سالانہ اربعین مارچ سمینار منعقد ہوا جس میں علاقے کے مومنین اور بہت سی علمی، سماجی و ثقافتی شخصیات نے شرکت کی۔
اس سمینار میں زیارت اربعین اور اس کی اہمیت کے بارے میں تقاریر کے علاوہ اہل بیت علیہم السلام کے کے حضور منظوم نذرانہ عقیدت و مودت بھی پیش اور سوز خوانی بھی شامل تھی۔ سیمینارکے اختتام پر علم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی اور لاکھوں زائرین نے کربلا کی طرف مارچ کا آغاز کیا۔
عراقی مومنین کے علاوہ غیر ملکی مومنین کی بڑی تعداد کویت اور ایران کی حدود سے کربلا کی جانب اپنے زیارت اربعین کے سفر کو پیدل شروع کرتی ہے۔ مومنین 25 سے 40 کلو میٹر یا اس سے بھی زیادہ کا سفر ہر روز پیدل طے کرتے ہیں اور کئی دنوں بلکہ ہفتوں تک پیدل چلنے کے بعد کربلا پہنچتے ہیں اور اربعین امام حسین علیہ السلام کی مراسیم کے احیاء میں شریک ہوتے ہیں۔