روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی نے اپنی بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عراقی عقل منفرد و ممتاز اور تخلیقی صلاحیتوں کی حامل ہے اور تعمیر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے بس اس کے لیے اچھی زمین اور پودے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس مشن کو انجام دے سکے.
علامہ صافی نے العمید یونیورسٹی کے اساتذہ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے آغاز میں کہا: سب سے پہلے ہم آپ کو عید میلاد النبی(ص) و امام صادق(ع) اور میڈیکل کالج، ڈینٹسٹری کالج، فارمیسی کالج اور نرسنگ کالج سمیت العمید یونیورسٹی کے تمام ملحقہ اداروں اور مراکز کے اعلی علمی مراتب کے حصول پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
سید صافی نے کہا کہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) نے اپنے وژن اور اپنی بنیادی ترجیحات میں تعلیم کو بہت اہم قرار دے رکھا ہے اور العمید یونیورسٹی، الکفیل یونیورسٹی اور اپنے دیگر تعلیمی اداروں کے ذریعے اس پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ العمید یونیورسٹی کے قیام کے حقیقی محرکات ہی ہیں جنھوں نے آج اسے ایک ممتاز علمی، تعلیمی اور تربیتی مرکز بنا دیا ہے، انھوں نے اپنی بات پر زور دیتے ہوئے کہ العمید یونیورسٹی، الکفیل یونیورسٹی اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے تمام تعلیمی اداروں کی بنیاد تعلیمی منصوبوں کی ترقی پر رکھی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی سب کا گھر ہے، اور یہاں ہر اس کام کی ضرورت ہے جو علمی سطح کو بلند کرے کیونکہ علم کی ابتدا تو ہے لیکن انتہا نہیں ہے، اور جتنا زیادہ تخلیقی صلاحیتوں، عمدگی اور جستجو پر اصرار ہو گا اتنے ہی علمی نظریات کے نتائج اچھے ہوں گے۔
سید صافی نے کہا کہ ہمارا ایمان ہے کہ عراقی عقل منفرد و ممتاز اور تخلیقی صلاحیتوں کی حامل ہے اور تعمیر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے بس اس کے لیے اچھی زمین اور پنیری کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس مشن کو انجام دے سکے، اور یہی وہ چیز ہے جس نے ہمیں محنت اور خلوص سے کام کرنے پر آمادہ کیا تاکہ ہم اپنے تعلیمی اداروں کے ذریعے یہ سب فراہم کر سکیں۔