آج بروز جمعہ (20اکتوبر 2023ء) ما بین الحرمین میں اہل کربلا نے غزہ میں فلسطینیوں پر کیے جانے والے صہیونی حملوں کی مذمت کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاج کے دوران جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا:
بسم الله الرحمن الرحيم
(يا أيّها الذين آمنوا إن تنصروا اللهَ ينصرْكُم ويثبّتْ أقدامكم).
صدق الله العليّ العظيم.
حریت پسندوں کے کربلا سے اور روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے درمیان ما بین الحرمین کے ایریا سے ہم اہل کربلا امام حسین(ع) کے خدام، کربلا کی تمام انجمینیں، حسینی هيئات و مواکب اور کربلا کے معززین ہم اسلامی و عربی فلسطین میں رہنے والے اپنے صابر اور ثابت قدم بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ہمارا قدس سلب کر لیا گیا ہے اور ہماری زمین غصب ہو چکی ہے۔
مجرم صہیونیوں کی طرف سے ہر قسم کے ہتھیاروں اور انتہائی پرتشدد طریقہ سے پتھروں اور انسانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بدترین جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے ان کا قتل عام اور ان کی نسل کشی کی جا رہی ہے ہزاروں بچے اور عورتیں جاں بحق ہو چکے ہیں اور غزہ کو ضروریات زندگی سے محروم رکھنے کے لیے شدید ترین محاصرہ کیا گیا ہے۔
ہم ہر سطح پر اپنے بہادر فلسطینی عوام کے قتل، ان کی جبری نقل مکانی اور انھیں بے گھر کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم فلسطینی مزاحمت کے اس بہادرانہ حق کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، جس نے معرکہ میں فتح کی شاندار تصویریں پیش کیں
بیان میں کہا گیا کہ فلسطین اپنے عوام کی طرح اسلامی اور عربی ہے، لہذا یہ مسلمانوں اور عربوں کا تھا، ہے اور رہے گا، اور یہ سرزمین اپنے لوگوں کو ہی واپس ملنی ہے، چاہے اس میں کتنا ہی وقت لگے اور کتنی ہی قیمت ادا کرنی پڑے۔ فلسطین و کربلا اور امام حسین(ع) و حضرت عیسی(ع) ایک ہی انقلاب کے دو رخ ہیں، ان کا راستہ ایک ہے اور ان کے اصول ایک ہیں۔
بیان سے متعلق مزید جاننے کے لیے اس لنک سے استفادہ کیا جا سکتا ہے:
https://alkafeel.net/news/index?id=21726&lang=ar