امام زمانہ(عج) کو امام حسین(ع) کے مصائب کا پرسہ پیش کرنے کے لیے کربلا یونیورسٹی کا ماتمی جلوس دونوں حرموں میں۔۔۔


کربلا یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلاب کا سالانہ ماتمی جلوس نوحہ خوانی اور ماتم کرتے ہوئے کربلا کی مختلف سڑکوں سے ہوتا ہوا حضرت امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک میں پہنچا جہاں انہوں نے مختلف نعروں اور اشعار کے ذریعے عاشوراء کو زندہ رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
کربلا یونیورسٹی کا یہ جلوس صبح کے وقت اپنے مقررہ وقت پر برآمد ہوا جلوس کے آگے آگے کربلا یونیورسٹی کے چانسلر، تمام اساتذہ اور اداری ارکان تھے جبکہ ہزاروں طلاب ان کے پیچھے پیچھے حلقوں اور مختلف ماتمی دستوں کی صورت میں نوحہ خوانی اور ماتم کرتے ہوئے آ رہے تھے کربلا یونیورسٹی کے اس ماتمی جلوس میں ہر تعلیمی ڈیپارٹمنٹ کا الگ ماتمی دستہ تھا اور سب کے سب حلقے ایک ہی نوحہ پڑھتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے۔
یہ ماتمی جلوس شارع عباس علیہ السلام سے ہوتا ہوا حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں داخل ہوا اور علمدارِ وفا کے حضور نوحہ اور ماتم کے ذریعے پُرسہ پیش کیا۔ اس کے بعد یہ جلوس ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک میں پہنچا کہ جہاں ماتم داری اور دعا کے بعد یہ جلوس اختتام پذیر ہو گیا۔
کربلا یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر منير حميد سعدی نے الکفیل نیٹ ورک سے گفتگو کے دوران کہا: آج ہماری پوری یونیورسٹی تمام طلاب اوراساتذہ کے ہمراہ حضرت امام حسین(ع)، حضرت عباس(ع)، شہداء کربلا(ع) اور اسیران کربلا(ع) کے مصائب کا امام زمانہ(عج) کو پرسہ پیش کرنے کے لیے دونوں حرموں میں آئی ہے۔
کربلا یونیورسٹی کے اس سالانہ ماتمی جلوس میں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں طلاب کی شرکت اس بات کی واضح دلیل ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی محبت اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی یاد ایک ایسا شعلہ ہے کہ جو محبانِ اہل بیت علیھم السلام کی کسی بھی نسل کے کسی بھی عمر کے فرد کے دل سے بجھ نہیں سکتا۔

قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: