آج کربلا کی تاریخی انجمنوں میں سے موکب عزاء طرف عباسیہ اور موکب عزاء طرف مخیم کا ذکر کرتے ہیں(معلوماتی و تصویری رپورٹ)

ہم نے گزشتہ چند دنوں سے کربلا کی پرانی اور تاریخی انجمنوں کے بارے میں اپنے قارئین اورمشاہدین کو معلومات فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور آج ان تاریخی انجمنوں میں موکب عزاء طرف عباسیہ اور موکب عزاء طرف مخیم کا ذکر کرتے ہیں۔

موکب عزاء طرف عباسیہ
کربلا کے پرانے شہر کے سات محلوں یا دوسرے الفاظ میں سات اطراف میں سے ایک طرف عباسیہ بھی ہے طرف عباسیہ کربلا کے پرانے شہر کے جنوبی حصہ میں واقع ہے طرف عباسیہ کا محلہ دو حصوں پر مشتمل ہے ایک عباسیہ شرقیہ ہے اور دوسرا عباسیہ غربیہ۔ سن1888ء میں طرف عباسیہ کے دونوں حصوں نے مل کر ایک حسینی انجمن کی بنیاد رکھی کہ جسے موکب عزاء طرف عباسیہ کا نام دیا گیا اور اس وقت موکب عزاء طرف عباسیہ گیارہ ماتمی اور خدمتی ھیئات پر مشتمل ہے۔
طرف عباسیہ کے معروف شعراء اور نوحہ خوانوں میں مرحوم الحاج رضا نجار، مرحوم عبد علی خاچی، عبد الزھراء شرطی، الحاج مہدی اموی، الحاج عبد الامیر ترجمان اور حمزہ سماک سر فہرست شمار ہوتے ہیں۔
پہلے پہل طرف عباسیہ کی طرف سے قائم ہونے والی مجالس میں پڑھے جانے والوں قصیدوں میں شعراء کرام ہمیشہ ملک کی سیاسی صورتحال کو بیان کرتے تھے اور مومنین کو ان کے سیاسی وظیفہ سے آگاہ کرتے تھے اور یہ ایک ایسی منفرد چیز ہے کہ جو کربلا کے پرانے شہر کے باقی اطراف میں موجود نہ تھی۔
اسی طرح طرف عباسیہ کی حسینی انجمن ہمیشہ تمام معصومین کی شہادت کی تاریخی میں مکمل عقیدت و احترام سے مجالس عزاء کا انعقاد کرتی تھی کہ جس میں پورے کربلا اور دوسرے شہروں کے مومنین حاضر ہوتے تھے۔

موکب عزاء طرف مخیم
کربلا کے پرانے شہر کے سات محلوں یا دوسرے لفظوں میں سات اطراف میں سے ایک طرف مخیم بھی ہے کہ جو خیام گاہ والی جانب ہے خیام گاہ والے محلے کو طرف مخیم کہا جاتا ہے طرف مخیم کے رہنے والوں نے امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کو برپا کرنے کے لئے سن 1865ء بمطابق 1282 ہجری میں ایک ماتمی انجمن تشکیل دی کہ جسے موکب عزاء طرف المخیم کا نام دیا گیا کربلا میں موجود ماتمی انجمنوں میں سے اس انجمن کو خاص تاریخی حیثیت حاصل ہے اور یہ انجمن سال ہا سال سے کربلا میں شعائرِ حسینی کے قیام میں سر گرمِ عمل ہے۔
اس وقت موکب طرف المخیم بہت سی ماتمی و خدمتی ھیئات اور تنظیموں پر مشتمل ہے کہ جو پورے کربلا میں مختلف خدمات سر نجام دے رہی ہیں۔
جن کربلائی شخصیت نے موکب عزاء طرف مخیم کی تاسیس اور فعالیت کے لئے اہم کردار ادا کیا ان میں (عبود سلمان، رضا فحام، مہدی کردلہ، نعمہ سلمان، الحاج مسلط، محمد علی حلاق اور الحاج عباس) سر فہرست ہیں۔
یہ تمام افراد دسیوں سال عزاداری کے قیام میں صرف کرنے کے بعد اس دنیا سے چلے گئے لیکن ان کی یادیں اور کاوشیں آج بھی موکب عزاء طرف مخیم کی صورت میں زندہ ہیں۔
طرف مخیم کے معروف شعراء اور نوحہ خوانوں میں مرحوم شیخ حسین، جاسم کلکاوی اور حمزہ زغیر قابل ذکر ہیں۔ سن 2003ء میں صدامی حکومت کے خاتمے کے بعد ملا حازم، عامر العارض، ملا عبد اللہ اموی اور سید محمد موسوی نوحہ خواں کے طور پر طرف مخیم میں ابھر کر سامنے آئے۔
موکب عزاء طرف مخیم نے باقی ماتمی و حسینی انجمنوں کی طرح حزبِ بعث اور صدامی حکومت کے دوران بہت سختیوں کا سامنا کیا لیکن قید وبند اور قتل کی سزاؤں کے باوجود موکب عزاء طرف مخیم مختلف صورتوں میں شعائرِ حسینی کے قیام میں سر گرم رہا اور جب خدا نے عراق میں رہنے والی شیعہ قوم کو صدام ملعون کے ظلم و ستم سے نجات عطا کی تو طرف مخیم کے رہنے والے تمام افراد نے مکمل آزادی سے عزاداری اور شعائرِ حسینی کے قیام کے لئے کام شروع کر دیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: