شعائرِ حسینی کے احیاء کے لئے ماتمی جلوس حضرت امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک میں مسلسل آرہے ہیں۔


مؤمنین کی دلوں میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی محبت اور سانحہ کربلا پہ غم و غصہ ایک ایسی حرارت ہے کہ جو زمانے کے گزرنے سے کبھی بھی ٹھنڈی نہیں ہو سکتی بلکہ زمانے کے گزرنے سے اس حرارت میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور اس حرارت کا مشاہدہ ہم ان ماتمی جلوسوں میں باخوبی کر سکتے ہیں کہ جو محرم کے دوران حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں آتے ہیں۔
محرم کا چاند نظر آنے کے بعد سے دن رات مسلسل ماتمی جلوس حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں آرہے ہیں اور گریہ و ماتم کے ذریعے حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے عیال و انصار پر گرنے والی مصیبتوں کا انہیں پُرسہ پیش کر رہے ہیں۔
حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے شعائر اور حسینی انجمنوں کے سیکشن نے جلوس اور ماتمی انجمنوں کی کثرت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پہلے سے ہی تمام ماتمی جلوسوں کے لئے ایک شیڈول تیار کر لیا تھا کہ جس کے تحت تمام جلوسوں کو یکم محرم سے دس محرم تک کے دنوں میں تقسیم کر دیا گیا اور ہر جلوس کے لئے دن اور وقت کی تعیین کر دی گئی تاکہ تمام عزادار با آسانی عزاداری بھی کر سکیں اور ہر جلوس کے لئے مطلوبہ انتظامات کرنے میں بھی آسانی رہے۔
ان ماتمی جلوسوں میں عزاداروں نے سوگ کے طور پر سیاہ کپڑے پہنے ہوئے ہوتے ہیں اور نوحہ خوانی اور ماتم کرتے ہوئے کربلا کی سڑکوں سے گزر کر دونوں حرموں میں داخل ہوتے ہیں ان جلوسوں میں سے بعض جلوس زنجیر زنی بھی کرتے ہیں اور خاص روایتی انداز میں اہل بیت علیھم السلام پر گرنے والی مصیبتوں کا پُرسہ پیش کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ چہلم امام حسین علیہ السلام اور نیمہ شعبان کے بعد عاشورہ ایسا موقع ہے کہ جس میں لاکھوں کی تعداد میں مؤمنین کربلا آتے ہیں۔

قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: