روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں حضرت ام البنین (سلام اللہ علیہا) کے یوم وفات کے احیاء کے لیے مسلسل دوسرے روز بھی کربلا، دیگر شہروں اور ملکوں سے ماتمی جلوسوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
مواكب أهالي كربلاء المقدسة کے سيد حسين علوان اليساري نے کہا کہ مراسم عزاء کے احیاء کے لئے مقامات مقدسہ میں ماتمی جلوسوں کی آمد اور برآمدگی ایک قدیم روایت ہے اور اہل کربلا اہل بیت علیہم السلام کی تمام مناسبات و ایام کو منانے کے لئے اجتماعی اور انفرادی طور پر مقامات مقدسہ آتے ہیں۔ آج کے عزائی جلوس حضرت ام البنین (سلام اللہ علیہا) کے یوم وفات کے احیاء اور حضرت عباس علیہ السلام کو ان کی والدہ کا پرسہ پیش کرنے کے لئے برآمد کئے جا رہے ہیں۔
هيأة شباب أم البنين(عليها السلام) کے سید ابو امیر التمیمی نے کہا، " ہر سال کی طرح اس سال بھی حضرت ام البنین (سلام اللہ علیہا) کی رحلت کی یاد میں کربلا میں عزائی جلوسوں برآمد کئے جا رہے ہیں۔ ان جلوسوں میں عزادار ماتم و نوحہ خوانی کرتے ہوئے حضرت ام البنین (سلام اللہ علیہا) کی عظمت، ان کی قربانی اور ان کے حق کے ساتھ کھڑے رہنے کے موقف کو یاد کر رہے ہیں۔"
کربلا اور دنیا بھر سے آئے ہوئے عزادار ماتمی جلوسوں کی شکل میں آ کر امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کو حضرت ام البنین (سلام اللہ علیہا) کا پرسہ پیش کر رہے ہیں۔ ماتم اور نوحوں کی آوازیں پورے کربلا میں گونج رہی ہیں اور ان نوحوں کا محور جناب ام البنین کی عظمت و منزلت، صبر و جھاد فی سبیل اللہ اور نصرت امام حسین(ع) اور دین کی حفاظت کے لئے جناب ام البنین(ع) کے چار بیٹوں کی قربانی کو بیان کرنا ہے۔
تمام ماتمی جلوس العباس روڈ کے راستہ باب القبلہ پہ پہنچے اور پھر وہاں سے روضہ مبارک میں داخل ہو رہے ہیں اور ضریح کے سامنے کھڑے ہو کر نوحہ خوانی اور ماتم کے ذریعے حضرت عباس علیہ السلام کو ان کی والدہ کی وفات کا پرسہ پیش کر رہے ہیں اور جناب ام البنین علیہا السلام کے بیٹوں کو یاد کر رہے ہیں کہ جنہوں نے میدان کربلا میں امام حسین علیہ السلام کے ہمرکاب ہو کر جامِ شھادت نوش کیا۔ اس کے بعد ماتمی جلوس مابین الحرمین سے ہوتے ہوئے روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں جا کر وہاں بھی مراسم عزاء ادا کر رہے ہیں۔
کربلا کے دونوں مقامات مقدسہ سے وابستہ شعبہ شعائر حسینی و مواکب حسینی کی جانب سے مراسم عزاء کے احیاء اور ماتمی جلوسوں کی برآمدگی کے لئے جامع تیاریاں کی گئی ہیں۔ جلوسوں کی نقل و حرکت ایک منظم منصوبے کے مطابق ہوتی ہے، ہر جلوس کا راستہ اور وقت پہلے سے مقرر ہوتا ہے۔
روضہ مبارک حضرت عباس (علیہ السلام) میں سیدۃ الوفاء حضرت ام البنین (سلام اللہ علیہا) کے یوم وفات (13 جمادی الثانی) کے احیاء کے لیے بہت سے پروگراموں کا انعقاد کیا جا رہا ہے کہ جن میں مجالس عزاء کا انعقاد، ماتمی جلوس اور دیگر عزائی پروگرام شامل ہیں تاکہ اس دور حاضر میں جناب ام البنین(ع) کی عظمت و امتیاز ظاہر ہو سکے جس کی شھادت و گواہی تاریخ دیتی ہے۔ کیونکہ یہ وہ بی بی ہیں جو ہمارے امام حضرت علی بن ابی طالب علیھما السلام کی زوجہ اور ان چار شیر جوانوں کی ماں بنی جنہوں نے امام حسین علیہ السلام پر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے شہید ہوئے۔