ان خیالات کا اظہار انھوں نے چھٹے سالانہ روح النبوت وومن کلچرل فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کہ جس کا انعقاد روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے شعبہ الکفیل دینی مدارس برائے خواتین کی طرف سے کیا گیا ہے اور اس میں اہم بین الاقوامی شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آج ہم سيدة النساء العالمین(ع) کے حضور جمع ہیں، ہم خدا سے دعا گو ہیں کہ وہ ان تمام فاضل بہنوں کے اس عمل کو بہترین قبولیت سے نوازے کہ جو خدا کی خوشنودی اور امام زمانہ(عج) کی خوشی کے لیے اس مکرم محفل و مناسبت کو اجاگر کرنے کے لیے کوشاں ہیں، پس ہم سب امام زمانہ(عج) کے جلد ظہور کے لیے دست دعا بلند کیے ہوئے انھیں ان کی دادی حضرت فاطمہ زہراء(ع) کے جشن میلاد کی مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء(ع) کے بارے میں گفتگو لا متناہی ہے اور جب بھی اس مناسبت کی تجدید ہوتی ہے ہم اپنی عقول اور اپنے ادراک کے مطابق کچھ بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ مجھ جیسے فرد کے لیے حضرت فاطمہ زہراء(ع) کے بارے میں گفتگو کرنا ادراک سے بالاتر کام ہے، اور بے شک وہ لا اِعادہ تخلیقی نمونہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکیزہ جزءِ نبوی، یہ عظیم مرتبہ جلیل القدر خاتون کہ جن کی شان میں نبی کریم(ص) نے فرمایا: إن الله تعالى يرضى لرضاها ويغضب لغضبها ( اللہ تعالی اس کی رضا کے لیے راضی اور اس کے غضب کے لیے غضبناک ہوتا ہے)، ہم ان کی خدمت میں اس جشن میں جو پیش کر رہے ہیں ، اگر ہم جانتے ہیں (اور حسنِ ظن رکھتے ہیں) کہ وہ ہم سے راضی ہوں گی، یا فرض کریں کہ جب ہمارے پوچھنے پر وہ فرماتی ہیں کہ میں آپ پر راضي ہوں تو اللہ تعالیٰ بھی ہم سے راضی ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ وہ دروازہ ہے کہ جسے نبی کریم(ص) نے حضرت فاطمہ زہراء(ع) کے حوالے سے بیان کیا اور یہ دروازہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اور ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اس سے استفادہ کریں۔
علامہ سید احمد صافی کے خطاب کے بارے میں مزید جاننے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں:
https://alkafeel.net/news/index?id=23044&lang=ar