تیونس سے تعلق رکھنے والی میڈیا پرسن محترمہ ریم الوریمی نے کہا ہے کہ ہماری زندگی میں معاشرے اور انسانیت کے لیے حضرت فاطمہ زہراء(ع) آج تک کی واحد مکمل نمونۂ عمل ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے غیر ملکی مہمانوں کی نیابت میں چھٹے بین الاقوامی روحِ نبوت وومنز فیسٹیول کے چوتھے روز کی تقریبات سے خطاب کے دوران کیا کہ جس کا انعقاد روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے شعبہ الکفیل دینی مدارس برائے خواتین کی طرف سے حضرت فاطمہ زہراء(ع) کے جشن میلاد کی مناسبت سے اس نعرے کے تحت کیا گیا ہے: (فاطمة الزهراء -عليها السلام- مجمع النورين النبوّة والإمامة) کہ جس کا مقصد ان کی تعلیمات اور آثار پر روشنی ڈالنا ہے۔
انھوں نے اپنے خطاب میں کہا:
ہم اپنے آقا حضرت ابو الفضل العباس(ع) کی ضیافت میں روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دام عزہ)، سیکرٹری جنرل، ڈپٹی سیکرٹری، مجلس ادارہ کے ارکان اور تمام شعبوں کے سربراہان و معاونین کے بہت زيادہ شکر گزار ہیں کہ جس کا اظہار الفاظ میں نہیں کیا جا سکتا۔
ہم روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی کے دفتر برائے امورِ خواتین کے تمام شعبہ جات اور خاص طور پر شعبہ الکفیل دینی مدارس برائے خواتین اور اس کی سربراہ محترمہ بشریٰ جبار کنانی اور پوری انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ نے ہمیں روح نبوت فیسٹیول میں مدعو کیا اور ہمارا والہانہ استقبال کیا، اور ہمیں یوں لگا کہ جیسے ہم مہمان نہیں بلکہ ملکائیں ہیں، اللہ تعالی آپ سب کو برکتوں و رحمتوں سے نوازے۔
ہم اپنے مختلف ممالک بحرین، لبنان، کویت، سعودی عرب، سلطنت عمان، ایران، یورپ سے فرانس، اٹلی، بیلجیم، انگلینڈ اور اسپین، اور شمالی افریقہ سے آئی ہیں، جبکہ میں ذاتی طور پر اپنے ملک تیونس کی نمائندگی کر رہی ہوں ہم آپ کے پاس جسم اور روح کے ساتھ آئی ہیں، لیکن کچھ ایسی ساتھی بھی ہیں جو آج ہمارے ساتھ نہیں ہیں میں یہاں مراکش کی ان خواتین کی طرف سے سلام پیش کرتی ہوں جن کے دل اس فورم میں آنے کی آرزو سے لبریز ہیں لیکن وہ نہیں آ سکیں، ہمارے ہاں عراق، عراق کی خواتین اور عراق کی ماؤں کے بارے میں ایک مختلف زاویۂ نظر ہے... یہ کیسے نہ ہو کہ عراق دس سال تک جنگوں سے گزرا، اور میں آپ سے یہ نہیں چھپاؤں گی اس حوالے سے ہمارے دل زخمی ہیں، ہم سوچتے ہیں کہ عراق سے کیا لے کر جائيں جبکہ عراقی خواتین ان مشکل ترین حالات سے گزری ہیں؟ ان احساسات کے ساتھ ہم پرامید ہیں کہ ہمیں جناب زہراء(ع) کے نور سے وہ چیز ملے گی جو ہمارے دلوں کو شفا بخشے گی۔