انھوں نے اِن خیالات کا اظہار روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے الجود سنٹر فار اینیمیشن کے ڈائریکٹر احمد طالب عبد الامیر سے گفتگو کے دوران کیا کہ جنھوں نے علامہ صافی کو مرکز کی کاوشوں اور حال ہی میں مکمل ہونے والی فلم (ثلاثية الماء) کے بارے میں بریفنگ دی۔
علامہ سید صافی نے اس بات پر زور دیا کہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) نے ہمیشہ تخلیقی صلاحیتوں اور فنی توانائیوں کی حمایت کی ہے اور بہت سا ایسا تاریخی مواد موجود ہے جس سے اس حوالے سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
علامہ صافی نے تاکید کی کہ مرکز کا عملہ انبیاء(ع) اور آئمہ اہل بیت(ع) کی سیرت سے ماخوذ فلمیں تیار کرے کہ جن کا تعلق صورت حال کی اصلاح اور طرز عمل کی تقویم سے ہو، اور ان افلام کا مخاطب نوجوانوں کی فکر ہو تاکہ یہ ان کی ثقافت عامہ کو مضبوط بنانے اور ان کی سوچ کو محفوظ بنانے میں کردار ادا کر سکیں کیونکہ نوجوانوں کو معاشرے میں باہر سے داخل ہونے والے اجنبی خیالات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایسے کاموں کی ضرورت ہے۔
علامہ سید صافی نے ان کاموں میں کہانی، اس کی سند اور اس کے فنی استعمال کی لغوی اور معلوماتی درستگی پر زور دیا تاکہ یہ فنی کام اصل کہانی کے مطابق رہیں۔
سید احمد طالب نے اس حوالے سے کہا کہ: میں نے آج روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی سے ملاقات کی اور انہیں الجود سنٹر فار اینیمیشن کے تازہ ترین کاموں بشمول فلم (ثلاثية الماء) کے بارے میں مطلع کیا۔
جناب سید صافی نے مرکز کے فنی کاموں اور خاص طور پر فلم (ثلاثية الماء) کو بہت سراہا اور اپنے ملحوظات سے آگاہ کیا اور مرکز کے عملے اور کام کے دائرہ کار کو بڑھانے کا وعدہ کیا۔