حضرت زینب سلام اللہ علیھا کیا ہم وفا کر پا رہے ہیں؟ زائرین کی آواز

مؤمنین کے دلوں کے کعبہ کی زیارت کے لئے پیدل کربلا کے سفر طے کر کے آنے والے کس طرح کربلا پہنچتے ہیں جس کی دنیا بھر میں مثال نہیں ملتی جیسے کثیر مال خرچ کرنا، نفیس اور سکون مزاج کے پروا کئے بغیر، راستوں کی مشقت اٹھانا، موسم کی شدت حرارت برداشت کرنا، بارش اور سردی، دہشت گردوں اور مجرموں کے راستوں کو عبور کرنا اور اس کے علاوہ دیگر کئی مشکلات برداشت کرنا یہ امام حسین علیہ السلام اور جگر گوشہ بتول، دختر پیغمبر(ص) کے بیٹے کے ایک خون کے قطرہ کے برابر بھی نہیں ہو سکتا، یہ الفاظ اور گفتگو ان لوگوں کی ہے جو سید شباب اہل الجنہ حضرت امام حسین علیہ السلام، ان کے علمدار بھائی حضرت عباس علیہ السلام اور ان کے انصار و مدد گاروں کے اردگرد رہتے ہیں چاہے وہ مرد ہوں، بوڑھے ہوں، جوان ہوں، عورتیں ہوں یا بچے ہوں، اور ایک زبان ہو کر حضرت زینب سلام اللہ علیھا کو پکارتے ہوئے کہتے ہیں بی بی کیا ہم وفا کر پا رہے ہیں؟
عاشوراء جیسے دن کا غم کوئی انسان کسی صورت بھی نہیں بھلا سکتا اور یہ دن مؤمنین کے دلوں پر نقش ہو کر رہ گیا ہے جو کبھی بھی نہیں مٹ پائے گا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: