روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے صحن اطہر میں امیر المومنین حضرت امام علی علیہ السلام کی شہادت کی یاد میں سالانہ مجلس عزاء کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں مومنین اور زائرین کی ایک بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔ یہ سالانہ مجلس عزاء تین دن تک جاری رہے گی۔
یہ سالانہ مجلس عزاء اہل بیت علیہم السلام کے ایام اور مناسبات کے احیاء کے لیے مرتب کردہ عزائی پروگرام کا حصہ ہے۔ مجلس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد شیخ محمد جمعہ نے مجلس سے خطاب کیا۔
اس مجلس کے خطیب شیخ محمد جمعہ نے کہا: "رمضان المبارک کی انیسویں شب ایک غیر معمولی رات ہے، کیونکہ یہ شب قدر کی پہلی رات ہے اور یہ رات مومنین کے لیے ایک غم و حزن کی رات بھی ہے کیونکہ یہی وہ رات ہے جس کے آخری حصہ میں ایک شقی و لعین نے حضرت علی علیہ السلام کے سر اقدس پر زہر میں بجھی تلوار سے حالت سجدہ میں ضرب لگائی۔ یہ رات اللہ تعالیٰ کے نزدیک افضل ترین راتوں میں سے ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: " اس مجلس عزاء میں امیر المومنین حضرت امام علی علیہ السلام کے دعائے ندبہ میں مذکورغیر معمولی فضائل اورمناقب پر بات کی گئی کہ رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ کا نکاح اپنی بیٹی سردار زنان عالمؑ سے کیا مسجد میں ان کیلئے وہ امر حلال رکھا جو آپ کیلئے تھا اور مسجد کی طرف سے سبھی دروازے بند کرائے سوائے علیؑ کے دروازے کے، پھر اپنا علم و حکمت ان کے سپرد کیا تو فرمایا میں علم کا شہر ہوں اور علیؑ اس کا دروازہ ہیں لہذا جو علم و حکمت کا طالب ہے وہ اس در علم پر آئے۔"
مجلس کے اختتام پر رادود ملا علی پاشا نے امام علی علیہ السلام کی شہادت کو یاد کرتے ہوئے نوحہ خوانی کی۔