کربلا کے روضات مقدسہ کے پاس... دسیوں لاکھ عزاداروں پر مشتمل جلوسِ عزاء رکضہ طویریج کا آغاز

آج روزِ عاشور کربلا مقدسہ میں ظہر کے وقت امام حسین(ع) کی شہادت کا پرسہ پیش کرنے کے لیے جلوس عزاء رکضہ طویریج برآمد ہوا کہ جس میں دسیوں لاکھ عزادار شریک ہیں۔

اس جلوس کا آغاز روضہ مبارک امام حسین(ع) سے چار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قنطرۃ السلام نامی علاقے سے ہوا، جہاں سے عزادار جمہوریہ روڈ سے ہوتے ہوئے روضہ مبارک امام حسین(ع) پہنچ رہے ہیں اور وہاں سے نکل کر ما بین الحرمین سے گزرتے ہوئے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں پرسہ پیش کرنے آ رہے ہیں۔

جلوس عزاء رکضہ طویریج کا شمار دنیا کے سب سے بڑے پرامن جلوسوں میں کیا جاتا ہے کہ جو ہر سال امام حسین(ع) اور ان کے اہل بیت وانصار(ع) کی سانحہ کربلا میں المناک شہادت کو یاد کرنے کے لیے برآمد ہوتا ہے۔ امام حسین(ع) نے کربلا کے میدان میں ھل من ناصر ینصرنا، ھل من ذاب فیذب عنا... کی صدا بلند کی تھی لہٰذا عزاء طویریج میں شامل عزادار جلوس کی ابتداء سے ہی لبیک یا حسین.... لبیک یا حسین.... یا لثارات الحسین.... کہتے ہوئے امام حسین(ع) کے روضہ مبارک کی طرف دوڑتے ہوئے آتے ہیں اور اس جلوس میں شامل ہر شخص کی ظاہری و باطنی کیفیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ اگر وہ دس محرم 61ہجری کربلا میں ہوتا تو امام حسین(ع) کے استغاثہ پہ اسی طرح لبیک کہتے ہوئے اور دوڑتے ہوئے آتا اور امام حسین(ع) کو دشمنوں کے درمیان کبھی بھی تنہا نہ چھوڑتا۔

تاریخی مصادر کے مطابق 130 سال سے زائد عرصہ قبل دسویں محرم کی رات کو کربلا کے نواحی شہر طویریج میں سید صالح قزوینی کے گھر میں منعقد مجلس عزاء میں امام حسین(ع) کی شہادت اور مصائب بیان کیے گئے جب مجلس ختم ہوئی تو اہل طویریج نے امام حسین(ع) کی نصرت و حمایت کے اظہار کے لیے (یا حسين.. یا حسين) کی صدا بلند کرتے ہوئے پورے طویریج کی گلیوں میں دوڑنا شروع کر دیا جس کے بعد کچھ سالوں تک یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہا پھر چند سالوں کے بعد اہل طویریج نے باقاعدہ اور منظم انداز میں اس منفرد جلوس عزاء کا آغاز کربلا میں اس طرح سے کیا کہ بچوں، بوڑھوں اور عورتوں سمیت سب اہل طویریج اپنا گھربار چھوڑ کر دس محرم کو قنطرۃ السلام کے پاس جمع ہوتے اور نماز ظہر کے بعد لبیک یا حسین.... لبیک یا حسین... کہتے ہوئے امام حسین(ع) کے مرقد کی طرف دوڑنے لگتے۔

اِس سال روضہ مبارک حضرت عباس(ع) نے جلوسِ عزاء ركضة طويريج میں شامل عزاداروں کے روضہ مبارک میں داخلے کے لیے چار دروازوں کو مختص کیا ہے کہ جو یہ ہیں: باب امام حسن(ع)، باب إمام حسين(ع)، باب امام مہدی(ع) اور باب موسی کاظم(ع)۔ جبکہ باقی دیگر دروازوں کوعزاداروں کے خروج کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

رکضہ طویریج کے لیے طے شدہ لائحۂ عمل کو عملی صورت دینے کے لیے روضہ مبارک کو سینکڑوں رضاکاروں اور دیگر سرکاری ونجی اداروں کا تعاون بھی حاصل ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: