وطن کا دفاع کرنے والوں کے نام آیت اللہ سید سیستانی(مد ظلہ العالی) کا پیغام۔۔۔۔۔۔

یہ تین حروف بہت عظیم ہیں (ع۔ د۔ ل) اگر یہ تینوں اکٹھے ہو جائیں تو ایسی شکل اختیار کر لیتے ہیں جس کی پیاس سے اس زمین کے تمام ذرات تڑپ رہے ہیں ایک ایسی امید سے جڑے ہوئے ہیں جس کو لوحِ خدا نے بیان کیا: (..لِمَن كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيدٌ)
اسی لیے رب العزت تبارک و تعالی کا اسم ’’عدل‘‘ سے ماخوذ ہے اور ’’عدل‘‘ ہی اس عظیم مملکت کا عنوان ہے جس کا وعدہ ایسے شخص کے ہاتھوں پورا ہو گا جو زمین کو عدل و انصاف سے یوں بھر دے گا جس طرح وہ ظلم و جور سے بھر چکی ہو گی۔
نجف اشرف میں موجود سپریم دینی لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی حسینی دام ظلہ نے عراق اور اس کے مقدسات کی حفاظت کے لیے جہاد کرنے والوں کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ:
(من ضاق عليه العدل فالجور عليه أضيق)
جس کو عدل وانصاف سے تنگی محسوس ہو اس کے لیے ظلم وجور اور زیادہ تنگ ہو جاتا ہے۔
جیسا کہ یہ جناب امیر المومنین(ع) سے وارد ہوا کتنی ہی آیات قرآنیہ اور نصوص نبویہ ہیں جو عدل کی جانب ابھارتی ہیں اور ظلم و جور سے روکتی ہیں اپنی توصیف میں خود خداوند متعال نے ارشاد فرمایا ہے (..وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ) اور تمہارا رب بندوں پر ظلم نہیں کرتا ہے بلکہ اپنے حکم صریح سے اس خصلت کی جانب امر فرمایا: (إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ..)
آج دیکھتے ہیں کہ ملک غیر فطرتی حالات کا شکار ہے اور عراقی عوام کو باطل پرست طاقتوں کا سامنا ہے تو ایسی صورت حال میں عراق کی دینی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ نے اپنی مسؤلیت سمجھتے ہوئے اپنے عظیم منصب کی بدولت جہاد کفائی کا حکمت بھرا تاریخی فتویٰ دیا۔ اور اس عظیم فتوی کی تطبیق کے لیے جھات و حیثیات کو منظم کیا۔ پس سپریم دینی لیڈر سے ایسی بہت سی توجیھات اور وصیتیں صادر ہوئی جو آپ کے بیان و موقف کی تثبیت کے لیے ہیں دینی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی السید علی حسینی السیستانی (دام ظلہ الوارف) کی بہت سی وصیتوں میں ایک وصیت آداب جھاد اور رعایت حدود تھی جس کا ذکر قرآن و احادیث عترت طاھرہ میں ہے۔
اسلام میں جہاد کی صورت میں محافظت اور اس کےضوابط جس کو رسول خدا(ص) اور امام علیؑ نے بیان فرمایا تاکہ مجاہد کو وہ درجہ حاصل ہو جس کا خدا نے اس سے وعدہ کیا ہے اور جس مقام کو اس کے لیے قرار دیا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: