روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تعلیم وتربیت ان فرائض میں سے ہے جو انسان کی تعمیر اور اسے اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لانے کے لیے مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ذی قار گورنریٹ کے محکمہ تعلیم میں شعبہ برائے تربیتی سرپرستی کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔
آنے والے وفد نے اپنے شعبہ کے کام اور اس کی طرف سے کی جانے والی تعلیمی وتربیتی کاوشوں اور گورنریٹ میں تعلیمی پہلو کو بہتر بنانے میں مددگار امور کے بارے میں علامہ صافی کو تفصیلی بریفنگ دی۔
علامہ صافی نے کہا ہے کہ تعلیمی عمل میں تربیتی وتدریسی سپروائزر کو بنیادی عنصر کی حیثیت حاصل ہے، اور یہ اسی کی ذمہ داری ہے کہ اساتذہ کی کارکردگی کو بہتر بنائے کہ جو مختلف مراحل میں خدمات سرانجام دینے والے تعلیمی اور تدریسی عملے کو سماجی طور پر ایسی باشعور نسل کے پروان چڑھانے کے قابل بنائے کہ جو صرف تعلیم یافتہ نہ ہو بلکہ اپنے ارد گرد جاری امور کی مدرک بھی ہو۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس دنیا میں تعلیم، رہنمائی، آگاہی، تربیت اور اسی طرح کے دیگر فرائض بہت عظیم اثرات کے حامل کام ہیں، یہ وہ کام ہے کہ جو ہر زمانے میں انبیاء نے سرانجام دیا، اگر ہم ان کو انجام دینے والوں کی کاوشوں کی قدروقیمت کا جائزہ لینا چاہیں تو یہ وہ انمول عمل ہے جس کی کوئی قیمت نہیں لگائی جا سکتی کیونکہ یہ عمل انسان کی تعمیر کرتا ہے اور اسے گمراہی سے ہدایت اور جہالت سے علم کی طرف لے کر آتا ہے، اور ہر وہ شخص جو اسے انجام دیتا ہے، خدا کے سامنے ان معلومات کے بارے میں جوابدہ ہے کہ جو وہ اپنے سامعین کے ذہنوں تک پہنچا رہا ہے، خواہ وہ سامعین شاگرد ہوں، یا طلباء ہوں، یا درس سننے والے عام سامعین ہوں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی وتربیتی عملے یا حسینی منبر کے خطیب کا کام لوگوں کی رہنمائی کرنا اور انھیں جہالت کے اندھیروں سے نکال کر علم کی روشنی اور حق کی آگہی میں لانا ہے۔
وفد میں شامل علی ثابت سعیدی نے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی کا ذی قار گورنریٹ کے تربیتی وتعلیمی سپروائزوں کے اس پرتپاک استقبال، خیرمقدم، اہتمام اور حمایت پر شکریہ ادا کیا۔