مہدی اسدی ہر سال اپنے خاندان کے ساتھ پیدل جانے والے زائرین کے راستہ میں لگائے گئے ایک سادہ سے موکب میں منتقل ہو جاتے ہیں تاکہ رضاکارانہ طور پر چہلم امام حسین(ع) کے احیاء کے لیے پیدل جانے والے زائرینِ اربعین کی خدمت کر سکیں۔
76 سالہ مہدی اسدی اس خدمت کو اپنی زندگی کی سب بڑی کامیابی قرار دیتے ہیں لہذا وہ خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ان کی زندگی کو طول دے تاکہ وہ اس عبادت کو جاری رکھ سکیں۔
اسدی نے سن 2008ء میں موكب أولاد مسلم کے نام سے اس خدماتی موکب کی بنیاد رکھی اور اپنے خاندان کی چار نسلوں کو امام حسین(ع) کے پرچم تلے اس میں زائرین کی خدمت کے لیے اکٹھا کیا لہذا اسدی اسے ایک ممتاز کامیابی شمار کرتے ہیں۔
چار نسلیں
مہدی اسدی کہتے ہیں کہ ایک خاندان کی چار نسلوں کا ایک موکب میں جمع ہونا نوجوان نسلوں کی روحوں میں عطاء اور ایثار و قربانی کے لگائے شجر کی اہمیت کا ثبوت ہے، زائرین کی خدمت میں حصہ لے کر نوجوان ایثار اور بھائی چارے کے معنی سے آگاہ ہوتے ہیں، اور اللہ تعالی کا قرب حاصل کرتے ہیں، اور سماجی یکجہتی کے اعلیٰ ترین مقاصد کو حاصل کرتے ہیں۔
ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل قائم ہونے والا "موکب اولاد مسلم" کربلا کی جانب پیدل جانے والے زائرین کے راستے میں پر واقع دیگر حسینی مواکب میں اپنا ایک مقام بنانے میں کامیاب رہا ہے۔ اسدی اور ان کے خاندان نے موکب کو تیار کرنے اور زائرین کو زیادہ سے زیادہ خدمات فراہم کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
مہدی کہتے ہیں کہ ہم زائرینِ امام حسین(ع) کے حق میں کوتاہی سے ڈرتے ہیں اور انھیں اپنی بہت ہی سادہ خدمات فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا موکب مختلف خدمات مہیا کرتا ہے کہ جن میں رہائش اور انھیں چاولوں کی روٹی اور چائے وغیرہ جیسے فوری کھانے پیش کرنے شامل ہیں۔
عراق کے جنوبی علاقوں میں چاول کے آٹے مخصوص روٹی بنائی جاتی ہے جسے مقامی زبان میں سیاح کہا جاتا ہے۔
بڑا اعزاز
اپنے سادہ سے موکب میں مہدی اسدی زائرین کی خدمت اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کو اپنے لیے ایک اعزاز سمجھتے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ خدمت امام حسین(ع) اور ان کے اہل بیت(ع) سے اپنی عقیدت اور وفاداری کے اظہار کا ایک طریقہ ہے۔
اسدی نے کہا کہ ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ امام حسین(ع) کی خدمت کو ہمیشہ ہمارے لیے قائم رکھے، میں ہر سال اس کی تجدید کا امیدوار ہوں، یہ خدمت ایک عظیم اور مبارک شرف ہے، اور میں اس کے بدلے خدا اور اہل بیت(ع) کی رضا کے سوا کچھ نہیں چاہتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری یہ عادت ہے کہ میں امام حسین(ع) کا علم اٹھائے ہوئے اپنے تمام اہل و عیال کے ساتھ اس موکب کی جانب گھر سے نکلتا ہوں کہ جس کی بنیاد امام حسین(ع) کی برکت سے ہی رکھی گئی۔ ہم اہل بیت(ع) کی خدمت میں جتنا بھی آگے بڑھتے ہیں ہمیں لگتا ہے کہ ہم اہل بیت(ع) کی ان قربانیوں کا حق ادا کرنے میں کوتاہ ہیں کہ جو انہوں نے حقیقی اسلام کی اقدار اور سماوی رسالت کے تحفظ کے لیے دی تھیں۔
زائرین کی خدمت اتنی محنت اور خلوص کا سبب؟
اسدی نے اس خدمت کے پیچھے اپنے محرکات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: میں ڈرتا ہوں کہ کہیں مجھے قیامت کے دن کھڑا کر کے مجھ سے یا میرے خاندان کے افراد سے امام حسین(ع) کے زائرین کے حق میں ہونے والی کسی کوتاہی کا حساب نہ لیا جائے۔