اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ) کے دفتر نے قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں ایک نئے قتل عام کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔
جس میں کہا گيا ہے:
بسم الله الرحمن الرحيم
ایک بار پھر اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں بے گھر لوگوں کی پناہ گاہ (التابعین سکول) کو نشانہ بنا کر بہت بڑے قتل عام کا ارتکاب کیا ہے، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں، یہ ہولناک جرم دس ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری جرائم کے سلسلے میں ایک اضافہ ہے۔
گزشتہ کچھ عرصے میں بزدلانہ قاتلانہ حملوں میں مزاحمت کے سرکردہ رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں کچھ رہنما شہید ہوئے، اس خطے کے متعدد ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، جس نے کسی بڑی جنگ کے خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے، اور اگر (خدانخواستہ) ایسا ہوا تو اس سے خطے کے مختلف ممالک اور لوگوں کے لیے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔
تمام انسانی اقدار اور اعلیٰ اصولوں سے عاری انسان نما درندوں کی طرف سے کیے جانے والے ان گھناؤنے جرائم کی مذمت کے لیے الفاظ نہیں ہیں، اور افسوس اس بات پر ہے کہ انھیں کئی بڑے ممالک کی طرف سے لامحدود حمایت و مدد حاصل ہے، جو انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد سے متعلق بین الاقوامی قوانین کو ان پر لاگو کرنے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
ہم دنیا سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس خوفناک ظلم و درندگی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور قابض افواج کو مظلوم فلسطینی عوام کو مزید اذیت پہنچانے کے منصوبوں کو جاری رکھنے سے روکیں، ہم مسلمان اقوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ غزہ میں نسل کشی و قتل عام کی جنگ کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے متحد ہو جائیں، اور اہل غزہ کو مزید مدد فراہم کرنے میں کردار ادا کریں۔
ولا حول ولا قوّة إلّا بالله العليّ العظيم.
دفتر سيد سيستاني (دام ظلّه) - نجف اشرف
5/صفر/1446ھ بمطابق 10/اگست/2024ء