
تمام انسانی اقدار اور اعلیٰ اصولوں سے عاری انسان نما درندوں کی طرف سے کیے جانے والے ان گھناؤنے جرائم کی مذمت کے لیے الفاظ نہیں ہیں، اور افسوس اس بات پر ہے کہ انھیں کئی بڑے ممالک کی طرف سے لامحدود حمایت و مدد حاصل ہے، جو انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد سے متعلق بین الاقوامی قوانین کو ان پر لاگو کرنے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

گزشتہ کچھ عرصے میں بزدلانہ قاتلانہ حملوں میں مزاحمت کے سرکردہ رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں کچھ رہنما شہید ہوئے، اس خطے کے متعدد ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، جس نے کسی بڑی جنگ کے خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے، اور اگر (خدانخواستہ) ایسا ہوا تو اس سے خطے کے مختلف ممالک اور لوگوں کے لیے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔

ہم دنیا سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس خوفناک ظلم و درندگی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور قابض افواج کو مظلوم فلسطینی عوام کو مزید اذیت پہنچانے کے منصوبوں کو جاری رکھنے سے روکیں، ہم مسلمان اقوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ غزہ میں نسل کشی و قتل عام کی جنگ کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے متحد ہو جائیں، اور اہل غزہ کو مزید مدد فراہم کرنے میں کردار ادا کریں۔
