(وہابیوں کا کربلا پر حملہ) کےعنوان پہ مركز تراث كربلاء کی طرف سے کانفرنس....

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکشن: "اسلامی و انسانی معارف" کے ذیلی ادارے مرکز تراث کربلا کی طرف سے روضہ مبارک کے امام حسن(ع) ہال میں (وہابیوں کا کربلا پر حملہ) کےعنوان پہ ایک کانفرنس منعقد کی گئی کہ جس میں تاریخ اور تعلیم کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی بہت سی شخصیات نے شرکت کی۔
اس کانفرنس میں خطابت کے فرائض کربلا یونیورسٹی میں تاریخ کے استاد ڈاکٹر عدی حاتم عبدالزهرة نے انجام دیے، ڈاکٹر عدی حاتم نے اپنی گفتگو میں
وہابیت کے پس منظر،
وہابیت کی پیدائش کے مناطق،
آل سعود کی حکومت کی بنیاد
اور کربلا پہ وہابیوں کے حملے
کے حوالے سے تاریخ کے المناک شواہد پیش کیے۔
اس کانفرنس میں حاضرین نے ڈاکٹر عدی حاتم سے متعدد سوالات بھی کیے کہ جن کے ڈاکٹر عدی حاتم نے تاریخی مصادر کے حوالوں کے ساتھ جواب دیے۔
یہ بات واضح رہے کہ سن 1216ہجری کو جب کربلا کے اکثر لوگ عید غدیر کے دن زیارت کرنے کے لئے نجف اشرف گئے ہوئے تھے تو 2اپریل کو رات کے وقت اہل کربلا کو پتا چلا کہ وہابیوں کا ایک بہت بڑا لشکر کربلا کے قریب پہنچ چکا ہے تو انہوں نے جلدی سے شہر کے دروازے بند کر دیے لیکن اس وقت وہابیوں کا یہ لشکر شہر تک پہنچ چکا تھا۔ وہابیوں نے اپنے لشکر کو تین حصوں میں تقسیم کیا اور شہر کے ایک دروازے پر حملہ کر کے شہر کے اندر داخل ہو گئے ان ملعونوں نے شہر میں داخل ہونے کے بعد لوگوں کا قتل عام شروع کر دیا اور مرد وعورت، بچہ و بوڑھا جو بھی نظر آیا کسی پر بھی رحم کیے بغیر اس کو قتل کر دیا۔
روضہ مبارک میں داخل ہونے کے بعد ان ملعونوں نے وہاں موجود لوگوں کو قتل کیا اور وہاں سے ہر چیز کو لوٹ لیا اور حرم مبارک کی عمارت میں بری طرح توڑ پھوڑ کی، دروازے، فانوس، شمع دان اور سونے چاندی کی سب چیزوں کو لوٹ لیا۔ ایرانی بادشاہوں اور امراء کی طرف سے حرم مبارک کو دیے گئے قیمتی تحفے اور بیش قیمت اشیاء کو بھی لوٹ کر لیا گیا۔
ان ملعون وہابیوں نے اس حملے میں ہزاروں بے گناہ افراد کو شہید کیا اور پورے شہر میں لوٹ مار اور قتل وغارت گری کا بازار گرم کیا۔
کربلا کے مقدس حرموں پر ہونے والے حملوں کے بارے میں جاننے کے لیے یہ لنک استعمال کریں:
http://alkafeel.net/urdu/tar/index.html
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: