موصل میں شیعوں کے قتل عام کے حوالے سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں کانفرنس....

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے امام حسن(ع) ہال میں6رجب 1436هـ(25اپریل 2015ء) کو عراق کے صوبہ موصل میں2003ء سے لے اب تک جاری شبك اور تركمان قوم کے قتل عام کی مذمت اور ان دونوں قوموں کی مظلومیت پر روشنی ڈالنے کے لیے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں موصل کی نامور شخصیات اور بہت سے حکومتی ارکان نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کے دوران تمام مقررین نے شبک اور ترکمان قومیت سے تعلق رکھنے والے افراد کو مسلسل قتل وغارت گری، نسل کشی اور لوٹ مار کا نشانہ بنائے جانے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں قوموں کوعالمی دہشت گردوں اور داعش کے ہاتھوں فقط اس وجہ سے بدترین دہشت گردی کا سامنا ہے کہ یہ دونوں قومیں اہل بیتِ رسول کی پیروکار اور خالص شیعہ ہیں اور کسی بھی قیمت پر شیعت سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
اس کانفرنس سے بالترتیب روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے شيخ صلاح كربلائي، سہل نينوى فاؤنڈیشن کے سربراہ جناب قصي عباس، رضاکار ملائیشیا میں شامل ترکمان اور شبک افراد کی طرف سے شيخ فجري شبكي اور موصل کے مہاجرین کی طرف سے شيخ علاء آغا نے خطاب کیا۔
کانفرنس کے دوران حاضرین کو موصل میں جاری قتل وغارت گری کے حوالے سے کچھ دستاویزی فلمیں بھی دکھائيں گئيں۔
کانفرنس کے شرکاء نے عراقی حکومت ، اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے موصل اور دوسرے علاقوں میں ہونے والی شیعہ نسل کشی کو رکوانے، اور موصل سمیت عراق کے تمام علاقوں کو دہشت گردوں اور داعش کے درندوں سے خالی کروانے کے لیے فوری اقدامات کرنے ، اور دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی ہرممکن امداد کرنے کا مطالبہ کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: