جہاد کفائی کا فتوی اصل محمدی اسلام کی نشر واشاعت میں مرجعیت کے کردار کی تکمیل ہے(علامہ سید رضا آغا)

علامہ سید رضا آغا
ہندوستان کے شہر حیدر آباد میں منعقد ہونے والے تیسرے سالانہ جشن امیرالمومنین(ع) میں شرکت کے لیے آئے ہوئے عراق کے مقدس روضوں کے وفد کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران حیدرآباد میں اعلی دینی مرجعیت کے نمائندے اور بزرگ عالم دین علامہ سید رضا آغا نے کہا ہے کہ اسلام دشمن عناصر دینِ اسلام کے احکامات کو بدنام کرنے اور اس مقدس مذھب کو تباہ کرنے کے لیے تکفیریت کی زہرآلود افکار کی ترویج کر رہے ہیں اور داعش اور دوسرے تکفیری و نام نہاد مسلمان گروہوں کو جنم دے کر مسلمان نسلوں کو آگ میں دھکیل دینا چاہتے ہیں۔
ان گروہوں کی روک تھام کے لیے جہاد کفائی کا فتوی اصل محمدی اسلام کی نشر واشاعت میں مرجعیت کے کردار کی تکمیل ہے اعلی دینی قیادت نے یہ فتوی دے کر سيد الشهداء حضرت امام حسین(عليه السلام) کے راستے کو اختیار کیا ہے امام حسین(عليه السلام) نے بھی اپنے دشمنوں کے ساتھ جنگ وجدل کے شوق میں جہاد نہیں کیا تھا بلکہ امام حسین(عليه السلام) نے جنگ کا راستہ فقط اس لیے اختیار کیا تھا کیونکہ امام علیہ السلام ان سنگ دلوں کی اصلاح اور دین اسلام کے صحیح راستے پہ واپس آنے سے مایوس ہو چکے تھے۔
اس ملاقات کے دوران علامہ رضا آغا نے تیسرے سالانہ جشن امیرالمومنین(ع) کو حقیقی اسلام کی روشنی کو ہندوستان اور باقی ممالک میں پھیلانے کے لیے ایک بہترین ذریعہ قرار دیا اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) اور دوسرے مقدس روضوں کی اس سلسلہ میں کی جانے والی کاوشوں کو سراہا۔
یہ بات واضح رہے کہ عراق کے مقدس حرموں کی طرف سے ہند و پاک میں منعقد ہونے والے پروگراموں میں جشن امیرالمومنین(ع) کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے کہ جو ہر سال روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے ہندوستان میں منعقد ہوتا ہے اور اس میں عراق کے تمام مقدس حرم شرکت کرتے ہیں اس سال یہ جشن حیدر آباد میں منعقد ہو رہا ہے اور اس کی تقریبات 12رجب سے 15 رجب1436ھ تک جاری رہیں گی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: