یہ کانفرنس (علي وفاطمة "عليهما السلام" وساطة فيض بين الحق والخلق) کے عنوان اور (سيد الأوصياء وسيدة النساء "عليهما السلام" قدوةٌ وأسوةٌ) کے نعرے کے تحت منعقد کی گئی تھی جس میں عراق کے مقامات مقدسہ اور مزارات کے وفود، حوزوی اور علمی شخصیات نے شرکت کی۔
روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کے محقق محمد حسن المولی نے کہا: "کانفرنس میں حرم مقدس کے متعدد محققین نے شرکت کرتے ہوئےاپنے علمی و تحقیقی مقالات پیش کئے جو حاضرین کی توجہ کا مرکز بنے اور ان پر علمی و فکری گفتگو کی گئی ۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایک تحقیق پیش کی جس کا عنوان تھا(الإنسان المتكامل بين المعرفة والسلوك في حديث أمير المؤمنين -عليه السلام-) جس کے دوران ہم نے امام علی علیہ السلام کے ذریعہ بیان کردہ نصوص پر بحث کی اور علمی، وجدانی، روحانی، فطری اور اجتماعی پہلوؤں پر بات کی۔"
ااسی طرح روضہ مبارک سے منسلک الوافی فاؤنڈیشن کے محقق مقدام راتب المفرجي نے بتایا کہ "ہم نے(دراسة تطبيقية لنظرية وظائف اللغة لمايكل هاليداي) کے عنوان سے ایک تحقیق پیش کی، جو کہ نہج البلاغہ کی منتخب نصوص پر مشتمل تھی، اور ہم نے چند نتائج حاصل کیے جو محققین اور اس میدان کے متعلقین کے لیے فائدہ مند ہیں۔"
اس موقع پر مقام مقدسہ کاظمین کے شعبہ فکری اور ثقافتی امور کے ڈائریکٹر شیخ طحہ العبیدی نے کہا: " مقام مقدسہ کاظمین کے زیر اہتمام منعقد کی جانے والی اس سالانہ بین الاقوامی کانفرنس میں عراق کے مقدس مقامات و مزارات کے وفود کی شرکت کے علاوہ دنیا بھر سے ممتاز علمی شخصیات شرکت کرتی ہیں اور خاص طور پر روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کےمحققین کی شرکت کہ جو اسلامی لائبریری کو ان تحقیقی مقالات کے ذریعے مالامال کر رہے ہیں جو کانفرنس میں زیر بحث آئے۔"