افتتاحی تقریب میں روضہ مبارک کی مجلسِ ادارہ کے اراکین ڈاکٹر عباس ددہ موسوی اور ڈاکٹر افضل شامی، دفتر متولی شرعی کے مدیر جواد حسناوی، کربلا کے گورنر نصیف جاسم خطابی، سرکاری وفود اور تاجروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ڈاکٹر عباس موسوی نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کربلا مقدسہ کی شناخت کے تحفظ، اس کے تاریخی ورثے اور اس کی منفرد تراثی شکل وصورت کے حوالے سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی کے نقطہ نظر کو مجسم صورت دینے کے لیے ہم نے گورنر کربلا سے بازار علاوی کی بحالی کے منصوبے پر بات کی۔
انہوں نے مزید کہا: یہ بازار ایک تاریخی مقام ہے کہ جو اس شہر اور اس کے رہنے والوں کی سیرت، خوشبو اور میراث کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے شہر کی تاریخی یادگار کو اپنے حال پر چھوڑنے کا مطلب اس شہر کی پہلے ظاہری صورت اور پھر اس کی شناخت کو تبدیل کرنا ہے، اور یہی وہ چیز ہے کہ جس کا ہمیں اس شہر اور اہل شہر کے حوالے سے خوف ہے۔
کربلاء کے گورنر نصیف جاسم خطابی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بازار کئی سو سال سے زیادہ پرانا ہے، اور ہمارے تعمیراتی ماہرین نے بہت کم وقت میں اس کی بحالی کا کام مکمل کیا ہے، مشکل جگہ ہونے کے باوجود اسے دو ماہ سے بھی کم وقت میں کھول دیا گیا ہے یقیناً دکانوں کے مالکان کے لیے کام روکنا مشکل تھا، خاص طور پر زیارات کے دوران، لیکن انہوں نے بھرپور تعاون کیا۔
انہوں نے مزید کہا: بازار میدان کے پہلو میں موجود بازار علاوی کربلا کی یادداشت اور تاریخ شمار ہوتا ہے، اور اس کی معنوی، تاریخی اور اقتصادی اعتبار سے اہمیت بہت زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ اس بازار کی بحالی کا کام مقامی حکومت اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے مشترکہ تعاون سے مکمل کیا گیا ہے، تاکہ یہ شہر کی توسیعی منصوبوں کے ساتھ ہم آہنگ رہے۔
بازار العلاوی کربلا کے قدیم ترین بازاروں میں سے ایک ہے، اور اس کی بحالی اندرون شہر کی ترقی اور شہر کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور تاریخی مقامات اور ورثے کے تحفظ کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔








