عباس(ع) عسکری یونٹ کا جنگی آلات اور اسلحہ بنانے کا پہلی مرتبہ انکشاف

عباس(ع) عسکری یونٹ(فرقة العباس القتالية) کے سربراہ علامہ شیخ میثم زیدی نے عید فطر کے موقع پر مقامی سطح پر جنگی آلات اور اسلحہ کی تیاری کا پہلی مرتبہ انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عباس عسکری یونٹ کے اسلحہ ساز ماہرین جدید ترین اسلحہ اور جنگ میں استعمال ہونے والے آلات کو خفیہ مقامات پر نہایت مہارت سے بنا رہے ہیں اور ہمارے جوانوں نے اس کو میدان جنگ میں استعمال کر کے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا ہے کیونکہ عباس عسکری یونٹ کی اسلحہ فیکٹریوں اور لیباٹریوں میں تیار ہونے والا جنگی ساز و سامان اپنی خصوصیات اور معیار کے حوالے سے دیگر ممالک میں بننے والے اسلحہ سے بہت زیادہ بہتر ہے۔
علامہ شیخ میثم زیدی نے اپنی گفتگو کے دوران مقامی سطح پر بنائے جانے والے اسلحہ کی کل تعداد اور دیگر تفصیلات کے بارے میں تو کوئی اشارہ نہیں دیا البتہ انھوں نے جن جنگی آلات کی ایجاد اور میدان جنگ میں استعمال کا اعتراف کیا ہے ان میں درج ذیل تین چیزیں بھی شامل ہیں:
۱:لیزر ٹیکنالوجی سے لیس جاسوسی سازوسامان کے جو دسیوں کلو میٹر کے فاصلے پہ موجود دشمن کی نقل و حرکت اور دشمن کے علاقے کی جغرافیائی صورت حال سے آگاہی اور ہدف کی تعیین کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
۲:شھاب ثاقب نامی راکٹ انجن کہ جس کے ذریعے کسی بھی جگہ سے با آسانی دشمن پہ راکٹ فائر کیا جا سکتا ہے۔
۳:مالک نامی میزائل کہ جو بڑے پیمانے پر تباہی مچانے کے لئے نہایت کارگر ہے اس جدید ترین میزائل کا نام سید غریب نامی علاقہ کو دشمن سے خالی کروانے کے دوران شہید ہونے والے سید مالک موسوی کے نام پہ رکھا گیا ہے۔
یہ بات واضح رہے عباس عسکری یونٹ کے جوان اب تک بہت سے علاقوں کو داعش اور دوسرے دہشت گردوں سے خالی کرا چکے ہیں اور اس وقت بھی دسیوں محاذوں پر عالمی دہشت گردوں سے بر سر پیکار ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: