روضہ مبارک حضرت عباس (ع) نے عراق میں اجتماعی قبروں کے قومی دن کی مناسبت سے تقریبات و سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام نے عراق میں اجتماعی قبروں کے قومی دن کی مناسبت سے باضابطہ طور پر تقریبات و سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے۔

شعبہ فکرو ثقافت سے منسلک عراقی سینٹر فار ڈاکومینٹیشن آف ایکسٹریمسٹ کرائمز کی جانب سے عراق میں اجتماعی قبروں کے قومی دن کی یاد میں"اجتماعی قبروں میں... سچائی چھپ گئی تھی، مگر دفن نہیں ہوئی" کے عنوان سے منعقدہ تقریبات و سرگرمیوں میں روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران، متعدد شعبہ جات کے سربراہان، اہم حکومتی و مذہبی شخصیات اور شہداء کے اہل خانہ نے شرکت کی۔

فورم کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا، اس کے بعد قومی ترانہ اور روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کا ترانہ پڑھا گیا، پھر عراق کے شہداء کے لیے سورۃ فاتحہ پڑھی گئی۔ اس کے بعد مجلس ادارہ کے رکن ڈاکٹر عباس الدادہ الموسوی نے فورم سےخطاب کیا۔

شعبہ فکری و ثقافتی امور کے سربراہ، سید عقیل یاسری نے کہا:"اجتماعی قبروں کے قومی دن کی مناسبت سے تقریبات کا انعقاد ’السلام ہوٹل‘ نجف میں کیا گیا — وہ مقام جہاں بعثی دور میں انتفاضة الشعبانية کے ہیروز، جلیل القدر علمائے کرام اور نیک و باکردار افراد کو قید و ستم کا نشانہ بنایا گیا۔ اس مقام کا انتخاب ایک شعوری فیصلہ تھا، تاکہ یہ عمارت محض ایک یادگار نہ رہے بلکہ ظلم و جبر کی تاریخ کی زندہ گواہ بنے، اور آنے والی نسلوں کے لیے ان مظالم کی داستان سناتی رہے جنہیں مٹانے کی بارہا کوشش کی گئی۔"

انہوں نے مزید کہا، "ہم امید کرتے ہیں کہ اس تاریخی مقام کو ایک یادگاری میوزیم میں تبدیل کیا جائے گا، جہاں شہداء کی ذاتی اشیاء کو محفوظ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ان مظلوم افراد کی علامتی قبریں بھی بنائی جائیں گی جن کی باقیات تاحال نہیں مل سکیں۔ یہ میوزیم نہ صرف ایک علمی و تاریخی مرکز ہوگا بلکہ قومی تاریخ کو زندہ رکھنے کی ایک اہم کوشش بھی ثابت ہوگا۔"

ان تقریبات سے کئی اہم شخصیات جن میں نجف اشرف کے گورنر نجف اشرف جناب یوسف کناوی، صوبائی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسین الیسوی، شہداء فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ الناہلی، وزیر اعظم کے مشیر برائے مذہبی امور شیخ منیر الترایحی، اجتماعی قبروں کے ایک زندہ بچ جانے والے ہازم الجبوری اور عراقی مرکز برائے انتہا پسندی کے جرائم کی دستاویزات کے چیئرمین ڈاکٹر عباس القرشی شامل ہیں، نے خطاب کیا۔

تقریبات کے دوران شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کی علامتی قبروں پر پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں، جس کے بعد ایک یادگاری تقریب منعقد ہوئی، جس میں تمام شرکاء نے شرکت کر کے شہداء کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اختتام پر ایک دستاویزی تصویری نمائش کا افتتاح کیا گیا، جس میں بعثی دور کے مظالم اور اجتماعی قبروں سے جڑی المناک تاریخ کو تصویری شواہد کے ساتھ پیش کیا گیا، تاکہ یہ دردناک حقائق آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رہیں۔

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا مقصد اجتماعی قبروں کے قومی دن کی تقریبات کے ذریعے شہداء کی قربانیوں کی یاد منانا، انصاف کے حصول کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور قومی یادداشت کو فراموش ہونے سے بچانا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: