الکفیل ہسپتال میں ماہرین پر مشتمل ایک طبی ٹیم نے حلقوم کی ناظور (اینڈوسکوپک) جراحی کے ذریعے ایک نوجوان خاتون کی کھوئی ہوئی آواز بحال کر دی ہے۔
مذکورہ مریضہ کافی عرصے سے حلقوم کی فعالی کمزوری کا شکار تھیں، جس کے باعث اُن کی آواز ماند پڑ چکی تھی اور گفتار میں نمایاں خلل پیدا ہو گیا تھا۔ اس سے قبل مختلف روایتی طریقۂ علاج اور آواز کی بحالی کے لیے فزیوتھراپی آزمائی گئی، لیکن خاطر خواہ فائدہ نہ ہو سکا۔
ہسپتال کے ماہر امراضِ ناک، کان اور گلا، ڈاکٹر عادل مسعودی نے بتایا کہ تفصیلی معائنے اور تشخیص کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ مریضہ کے لیے ناظور کے ذریعے جراحی مداخلت ہی مؤثر حل ہے۔ ہم نے حلقوم کے اندر ایک خاص بایولوجیکل سازگار مادّہ انجیکٹ کیا، جس سے آواز پیدا کرنے والے عضلات کی کارکردگی میں بہتری آئی اور مریضہ کی آواز قدرتی حالت میں بحال ہو گئی۔
ڈاکٹر مسعودی نے مزید بتایا کہ یہ جدید طریقہ حلق و حنجرہ جراحی میں ایک قابلِ اعتماد تکنیک کے طور پر رائج ہے، جو نہایت باریک بینی سے انجام دی جاتی ہے اور کم سے کم پیچیدگی کے ساتھ مریض کی تیز تر صحتیابی کو ممکن بناتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ کامیاب علاج ناصرف الکفیل ہسپتال کی جدید طبی سہولیات اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظہر ہے، بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ عراق میں عالمی معیار کی طبی خدمات مریضوں کو فراہم کی جا رہی ہیں، جہاں انسانی آواز جیسے نازک مسئلے کو بھی نہایت سلیقے اور تکنیکی مہارت سے حل کیا جا رہا ہے۔