ابوالفضل العباس سکولز کے سیاحتی ٹرپس

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے زیر انتظام چلنے والے ابو الفضل العباس سکولز کی انتظامیہ نے بچوں کو سیر و تفریح کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ان دنوں منی سمر کیمپ پروگرام شروع کیا ہوا ہے کہ جس کے تحت سکول کی انتظامیہ بچوں کو چھوٹے گروپس کی صورت میں تاریخی اور تفریحی مقامات کی سیر کے لئے لے جا رہی ہے بچوں کو سیر کروانے کے لیے جن مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے ان میں کربلا ٹی وی سٹیشن، مدینۃ الزائرین، حی الحسین پارک اور کربلا کے صحرائی علاقے میں واقع قطارۃ امام علی(ع) نامی تاریخی مقام شامل ہے۔
یہ بات واضح رہے کہ قطارۃ امام علی علیہ السلام نامی یہ مقام کربلا کے صحراء میں واقع ہے تاریخی کتابوں میں مذکور ہے کہ جنگ صفین سے واپسی یا جنگ صفین کے لیے جاتے ہوئے حضرت علی علیہ السلام کا لشکر جب صحراء سے گزر رہا تھا تو لشکر کے پاس ذخیرہ شدہ پانی ختم ہو گیا اور پورے لشکر کی پیاس سے بری حالت ہو گئی (قطارۃ امام علی علیہ السلام نامی) اس مقام پر جب لشکر پہنچا تو انہیں یہاں ایک راہب ملا کہ جس نے لشکر والوں کو بتایا کہ یہاں سے دو فرسخ کے فاصلے تک پانی موجود نہیں ہے حضرت علی علیہ السلام نے اپنے اصحاب کو اس مقام پر کنواں کھودنے کا حکم دیا اصحاب نے جب تھوڑی سی مٹی ہٹائی تو انہیں نیچے ایک بہت بڑا پتھر نظر آیا تمام اصحاب کی کوشش کے باوجود پتھر اپنی جگہ سے نہ ہلا اس کے بعد حضرت علی علیہ السلام وہاں آئے اور بے انتہاء وزنی پتھر کو اکیلے ہی بہت آسانی کے ساتھ اٹھا کر ایک طرف رکھ دیا پتھر کے ہٹتے ہی وہاں سے ایک چشمہ ظاہر ہوا کہ جس کا پانی بے حد میٹھا اور ٹھنڈا تھا پورے لشکر نے ناصرف یہاں سے سیر ہو کر پانی پیا بلکہ ہر ایک نے اپنے مشکیزے بھی بھر لئے، اس سارے منظر کو وہ عیسائی راہب دیکھتا رہا چشمہ ظاہر ہونے کے بعد وہ راہب حضرت علی علیہ السلام کے پاس آیا اور ان سے کہا: کیا آپ نبی ہیں؟ تو حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: میں نبی نہیں ہوں بلکہ میں نبی کا وصی ہوں۔ یہ سننے کے بعد اس راہب نے کہا: میں نے سن رکھا تھا کہ اس مقام پر موجود چشمے سے پتھر کو یا تو کوئی نبی ہٹا سکتا ہے یا پھر اس کا وصی یہ کام کر سکتا ہے۔ پھر اس راہب نے حضرت علی علیہ السلام کے ہاتھ پہ اسلام قبول کیا اور آخری دم تک حضرت علی علیہ السلام کے ساتھ رہا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: