یہ فورم کئی اہم سرگرمیوں پر مشتمل تھا، جن میں منتظمین کا استقبالیہ خطاب، مرکز تراثِ حلہ کے زیر سرپرستی ایک تحقیقی نشست بعنوان "مشكاة الضياء في ذكر مزار العلماء (حقائق وآراء)"، اور مشاعرہ سرفہرست ہیں۔
مرکز تراثِ حلہ کے مدیر شیخ صادق خویلدی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ: مرکز ہر مناسبت کو شہرِ حِلّہ کی علمی شناخت اور اس شہر کے جلیل القدر علماء کی علمی تراث کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بناتا ہے، اور انہی میں سے ایک فقیہِ بزرگ یحییٰ بن سعید الہذلی(رح) بھی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حوزۂ علمیہ تقریباً 388 برس تک اس شہر میں قائم رہا، اور مرکز کی بنیادی ذمہ داریوں میں سے ایک، اس گراں قدر علمی سرمایہ کو — جو آج کتابخانوں میں مقید ہے — نئی نسل کے سامنے علمی انداز میں پیش کرنا ہے۔
فورم کے حوالے سے مزارِ مبارک کے اداری سربراہ حیدر جبوری نے بتایا کہ: جناب میثم حمیری کے پیش کردہ تحقیقی خطاب میں علمائے اَربعہ کے نسب، سیرت اور علمی خدمات پر مفصل روشنی ڈالی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع)، مرکز تراثِ حلہ کے ذریعے، شہرِ حلہ کے گمنام علماء اور اس کی علمی میراث کو زندہ کرنے کی سعیِ مسلسل میں مصروف ہے۔ اس مرکز نے علمی و تحقیقی انداز سے اس حوزہ اور علماء کی تاریخ کو محفوظ کرنے کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے، اور اس کام میں ماہر اساتذہ و محققین کی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔