یکم محرم 1437ھ کی رات امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر لہراتے والے سرخ علموں کو اتار کر سیاہ علم نصب کر دئیے گئے

حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر سارا سال سرخ علم لہراتے ہیں اور یہ سرخ علم اس بات کی علامت ہیں کہ یہ وہ مقتول ہیں کہ جن کے خون کا انتقام لینا باقی ہے خدا کا وعدہ ہے کہ امام زمانہ(عج) اپنے ظہور کے بعد قاتلان امام حسین اور شہداء کربلا سے ان کے ہر ظلم و ستم کا بدلہ لیں گے تمام مومنین ہر وقت امام زمانہ کے ظہور کی دعا کرتے ہیں تاکہ ان کے ساتھ مل کر امام حسین علیہ السلام اور شہداء کربلا کے قاتلوں سے بدلہ لیا جائے اور پوری دنیا کو اہل بیت رسول کے دشمنوں سے پاک کر دیا جائے تاکہ پوری انسانیت سکون اور سعادت کی زندگی گزار سکے۔
حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر سارا سال لہرانے والے سرخ علموں کو ہر سال محرم کے شروع ہوتے ہی اتار کر ان کی جگہ سیاہ علم نصب کر دئیے جاتے ہیں کہ جو حزن و ملال اور سوگ کی علامت ہیں۔
بروز بدھ15اکتوبر 2015ء کو عراق اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں محرم کا چاند نظر آیا اور چاند نظر آنے کے بعد ہر سال کی طرح پہلی محرم کی رات نماز مغربین کی ادائیگی کے بعد حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر موجود علموں کے تبدیل کرنے کی تقریب منعقد ہوئی کہ جس میں محرم 1437ھ کے شروع ہوتے ہی گنبدوں پر نصب سرخ علموں کو اتار کر سیاہ علم نصب کیے گئے اس تقریب میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بہت سے عراقی اور غیر ملکی ٹی وی چینلوں نے اس تقریب کو براہِ راست نشر کیا۔ اس تقریب میں مراجع عظام کے نمائندوں، بہت سے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں اور دایون وقف شیعی کے صدر علامہ سید علاء الدین موسوی نے شرکت کی۔
سب سے پہلے حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک میں علم کے تبدیل کرنے کی تقریب منعقد ہوئی کہ کہ جس کی ابتداء قاری أسامہ كربلائی نے تلاوت قرآن مجید سے کی اس کے بعد دیوان وقف شیعی کے صدر علامہ سید علاء الدین موسوی اور روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالمہدی کربلائی نے خطاب کیا۔
اور پھر اس کے بعد ایک حزین دھن کے ساتھ لبیک یا حسین کی گونجتی ہوئی آوازوں میں روضہ مبارک کے گنبد پر لہراتا ہوا سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیا گيا اور اس کے ساتھ ہی مرحوم شيخ هاديكربلائي کا محرم کی ابتداء کے حوالے سے لکھا ہوا عربی نوحہ (يا شهر عاشور) مرحوم حمزة الزغير کی آواز میں پورے حرم میں گوجنے لگا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک پر علم کی تبدیلی کی تقریب کے ختم ہوتے ہی تمام حاضرین اور عزاداروں نے حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کا رخ کیا کہ جہاں پر بھی علم کی تبدیلی کی تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔
امام حسین علیہ السلام کے حرم میں علم کی تبدیلی کی تقریب کے ختم ہوتے ہی حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں علم کی تبدیلی کی تقریب کا آغاز کر دیا گیا کہ جس کی ابتداء تلاوتِ قرآن مجید سے ہوئی پھر اس کے بعد
عراق کے صوبے بغداد کے مومنین کی طرف سے تیار کیا گیا علم روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد صافی نے وصول کیا، یہ بات واضح رہے کہ گزشتہ پانچ سالوں سے اس موقع پر ہر سال عراق کے صوبوں میں سے کوئی ایک صوبہ مولا عباس(ع) کے حرم کے لیے علم روضہ مبارک کے سیکرٹری جنرل کو پیش کرتا ہے اور اس سال یہ اعزاز عراق کے صوبے بغداد کے مومنین کو حاصل ہوا۔
اس کے بعد مولا عباس(ع) کے حرم کے گنبد پر لہراتا ہوا سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیا گیا اور اس کے بعد عربی زبان کے مشہور نوحہ خواں باسم کربلائی نے نوحہ خوانی کے فرائض انجام دیے۔
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے گنبد سے علم کی تبدیلی کی تقریب سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد صافی نے خطاب کیا اور حضرت امام حسین(ع) کے مشن کے حوالے سے گفتگو کی اور پوری دنیا اور خاص طور پر عراق میں موجود مومنین کی حفظ وامان اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
یہ بات بھی واضح رہے کہ علم کی تبدیلی کی تقریب کا باقاعدہ آغاز صدام ملعون کی حکومت کے خاتمے کے بعد سن 2003ء میں شروع کیا گیا کہ جو اس وقت کربلا کے روضوں میں منعقد ہونے والی اہم ترین تقریب کی شکل اختیار کر چکی ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: