اعلیٰ دینی قیادت سید سیستانی کے دفتر سے خواتین عزاداروں کے بارے میں پوچھے گئے کچھ سوالات

اعلیٰ دینی قیادت حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ العالی کے دفتر سے ایک پمفلٹ شائع ہوا ہے کہ جس میں خواتین کی عزاداری کے حوالے سے کچھ سوالات اور ان کے جوابات موجود ہیں ہم ان سوالات اور دفتر کی طرف سے ان کے دئیے گئے جوابات کو قارئین کی خدمت میں پیش کرتے ہیں:

سوال۱:۔ دس محرم کے دن خواتین کی مجالس میں بعض خواتین ماتم اور عزاداری کے دوران اپنے بالوں کو نوچتی ہیں کیا یہ عمل جائز ہے اور کیا ایسا کرنے سے خواتین پر کفارہ واجب ہوتا ہے؟

جواب:۔ایسا کرنا جائز ہے اور اس کی وجہ سے خواتین پر کفارہ واجب نہیں ہوتا۔

سوال۲:۔ کیا کسی خاتون کے لئے چہرے پہ ماتم کرنا اور خواتین کی مجلس میں اپنے بالوں سے چادر ہٹانا اور بال کھولنا جائز ہے؟

جواب:۔ ایسا کرنا جائز ہے۔

سوال۳:۔ کیا کسی شادی شدہ خاتون کے لئے اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر یا کسی غیر شادی شدہ خاتون کا اپنے والد کی اجازت کے بغیر نماز جماعت یا مجلس میں جانا جائز ہے؟

جواب:۔شادی شدہ خاتون کا اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے اور غیر شادی شدہ لڑکی کا گھر سے نکلنا اگر اس کے والد کے لئے اذیت کا باعث بنے تو اس کے لئے بھی گھر سے باہر نکلنا جائز نہیں ہے۔

سوال۴:۔ کیا خواتین اور مردوں کی مشترک مجالس میں خواتین کا اونچی آواز میں رونا جائز ہے؟

جواب:۔ کسی خاتون کا اتنی زیادہ آواز میں رونا ذاتی طور پر حرام نہیں ہے کہ جس سے اس کے رونے کی آواز مردوں کے کانوں تک پہنچے۔

سوال۵:۔کیا حیض، نفاس یا استحاضہ میں مبتلا کسی خاتون کا امام حسین(ع) کی مجلس یا دوسرے معصومین(ع) سے مربوط پروگراموں میں شرکت کرنا جائز ہے؟

جواب:۔ایسا کرنا جائز ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: