تصاویر میں دیکھیں عباس عسکری یونٹ کا یہ شیر جوان کیسے شہید ہوا

شہید کا نام: مشتاق طالب علی

آبائی شہر: بصرة المعطاء

شہادت کی جگہ: بيجی

تاريخ شہادت: 3محرم الحرام1437هـ (17/10/2015ء)

معرکہ: تیل صاف کرنے کے کارخانے کو داعش سے چھڑوانے کا آپریشن

گزشتہ دنوں عباس عسکری یونٹ نے عسکری رضاکاروں اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر بیجی کے شہر اور یہاں موجود بیجی آئل ریفائنڈری کو داعش کے نجس وجود سے پاک کیا اور یہی وہ معرکہ ہے جس میں مشتاق طالب علی نے شجاعت اور بہادری کی نئی تاریخ رقم کی اور جام شہادت نوش کیا اور اعلی علیین میں شہداء اور صالحین کے ساتھ ابدی سکونت اختیار کر لی۔
الكفيل انٹرنیشنل نیٹ ورک نے بیجی کے عسکری آپریشن کے دوران دشمن کے سامنے والے مورچوں کی کچھ تصاویر لی ہیں کہ جن میں شہید مشتاق طالب علی کو دیکھا جا سکتا ہے۔
شہید مشتاق اس آپریشن کے دوران دشمن کے سامنے والی ابتدائی صف میں مکمل ثابت قدمی اور شجاعت کے ساتھ دشمنوں سے جہاد کر رہے تھے اور اسی دوران ان کی دائیں ران میں گولی بھی لگی لیکن یہ گہرا زخم شہید کی ثابت قدمی میں کوئی خلل نہ ڈال سکا، جب یہ معرکہ اپنی شدت کی آخری حدوں کو چھو رہا تھا اس وقت شہید مشتاق اور ان کے چند ساتھیوں نے فتح کے حصول کے لیے دشمن کی طرف بڑھنا شروع کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔
شہید مشتاق اور ان کے ساتھی بصرہ سے تعلق رکھنے والے ساٹھ سالہ سيد يوسف البطاط کی قیادت میں آگے بڑھ رہے تھے کہ اسی دوران راستے میں انسانیت کے دشمنوں کی بچھائی ہوئی ایک بارودی سرنگ شہید مشتاق کے جسم تلے پٹھی اور شہید مشتاق ان عاشورائی دنوں میں لہو کی مہندی لگائے جنت میں امام حسین(ع) اور شہداء کے پاس چلے گئے۔۔۔۔
اے مشتاق جنت کا ہر ذرہ تیرا مشتاق تھا
یہ لہو کی مہندی یہ شہادت تو اک اتفاق تھا
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: