عراق میں ماتمی جلوسوں میں نظر آنے والی یہ مشعل(ھودج) کیا ہے؟

ساری دنیا میں امام حسین(ع) کے عزادار ماہِ محرم کے پہلے دس دن مجالس عزاء برپا کرتے ہیں اور ماتمی جلوس نکالتے ہیں تیزترین میڈیا کے اس زمانے میں ہم نیٹ یا دوسرے ذرائع ابلاغ کے ذریعے سے مختلف علاقوں میں عزاداری کے قیام کے کچھ ایسے طریقے بھی دیکھتے ہیں کہ جو دوسرے علاقوں میں نہیں پائے جاتے لیکن اس علاقے کے رہنے والے صدیوں سے اسی اپنے خاص طریقہ سے امام حسین(ع) کی عزاداری قائم کرتے چلے آ رہے ہیں اور جب ہم اس خاص طریقہ کے عزاداری کے لیے اپنانے کے بارے میں ان سے سوال کرتے ہیں تو وہ اس کا کوئی ناکوئی منطقی جواب ضرور دیتے ہیں۔ ہمارے مجتہدین بھی ہر علاقے کے رہنے والوں کے لیے ہر جائز طریقہ سے اپنے اپنے رسم و رواج کے مطابق عزاداری کے قیام کو جائز اور باعث ثواب قرار دیتے ہیں۔

کربلا اور عراق کے دوسرے شہروں میں ہمیں ماتمی جلوسوں میں بڑی بڑی پرانے اور نئے طرز کی مشعلیں نظر آتی ہیں کہ جو ہمارے ملکوں میں دکھائی نہیں دیتیں۔

الکفیل نیٹ ورک کے نمائندے نے امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے شعائر اور حسینی انجمنوں کے سیکشن کے سرابراہ الحاج رياض نعمة السلمان سے اسی مشعل کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا:

پرانے زمانے سے یہ رسم اور طریقہ کار چلا آ رہا ہے کہ ماتمی انجمنیں اپنے ماتمی جلوسوں میں بہت بڑی بڑی کشتی نما مشعلیں اٹھائے ہوئے ہوتی ہیں اس مشعل کو عراق میں (ھودج) بھی کہا جاتا ہے۔
آپ کا یہ سوال کہ یہ مشعل(ھودج) کیا ہے؟
تو رسول خدا(ص) کا فرمان ہے: "حسین(ع) ہدایت کا چراغ اور نجات کی کشتی ہے" لہٰذا اسی فرمان رسول(ص) کو مد نظر رکھتے ہوئے اس مشعل کی شکل کشتی کی طرح بنائی جاتی ہے اور پھر اسے امام حسین(ع) کی عزاداری کے لیے نکالے جانے والے جلوسوں میں اٹھایا جاتا ہے پرانے زمانے میں اس مشعل سے رات کو نکلنے والے جلوس کے دوران روشنی کا فائدہ بھی لیا جاتا ہے البتہ اب یہ مشعل فقط ایک ورثہ کے طور پر جلوسوں میں سفینة النجات (نجات کی کشتی) کی شبیہ یا تمثیل کے طور پر جلوس کے آگے آگے رہتی ہے اس مشعل میں متعدد مشعلیں ہوتی ہیں اور بالکل درمیان میں ایک ستون نما دستہ ہوتا کہ جس کو پکڑ کر اس مشعل کو اٹھایا جاتا ہے اسے اٹھانے والا اس مشعل کو لیے ہوئے جلوس کے آگے آگے چلتا ہے پہلے زمانے میں بنائی جانے والی مشعلوں کا وزن 250کلو گرام سے لے کر350کلو گرام تک ہوا کرتا تھا اور اسے اٹھانے کے لیے ایک طاقتور آدمی کا انتخاب کیا جاتا تھا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: