کربلا کے علماء اور اپنے روایتی کپڑوں میں ملبوس سادة الخدم کا تاریخی ماتمی جلوس

امام زمانہ(عج) اور مراجع عظام کو حضرت امام حسین(ع) کی المناک شہادت اور سانحہ کربلا کا پرسہ پیش کرنے کے لیے ہر سال کی طرح اس سال بھی کربلا کے علماء اور حوزہ علمیہ کے طلاب کا بہت بڑا ماتمی جلوس شب عاشور میں برآمد ہوا، دینی طلاب کے اس ماتمی جلوس میں حوزہ علمیہ کربلا میں پڑھنے والے طلاب اور پڑھانے والے اساتذہ کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

یہ ماتمی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا پہلے حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں پہنچا اور پھر امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک میں پہنچ کر ماتم اور دعا کے بعد اختتام پذیر ہو گیا۔

دینی طلاب کا احکام الہٰی کی تبلیغ اور شعائر حسینی کے قیام اور لوگوں تک حسینی فکر پہنچانے میں ہمیشہ سے اہم کردار رہا ہے۔ تمام حوزاتِ علمیہ میں پڑھنے والے طلاب فقہاء کے نمائندوں کی مانند ہوتے ہیں لہٰذا شبِ عاشور کو کربلا میں دینی طلاب کا یہ ماتمی جلوس تمام مؤمنین کے لئے نمونہ عمل کی حیثیت رکھتا ہے۔

اسی طرح ہر سال کی طرح اس دفعہ بھی شب عاشور کو اپنے روایتی کپڑوں میں ملبوس سادة الخدم کا تاریخی ماتمی جلوس مغربین کے بعد کربلا میں برآمد ہوا اس جلوس میں وہ مومنین شریک تھے کہ جن کا تعلق ان گھرانوں سے ہے کہ جو اس وقت کربلا کے حرموں میں خادم ہیں یا خادم تھے یا ان کے باپ دادا کبھی خادم ہوا کرتے تھے۔
جلوس میں شامل تمام افراد نے سادة الخدم کا روایتی لباس پہنا ہوا تھا ان میں سے سادات نے اپنی مخصوص اونچی ٹوپی پہ سبز رنگ کی پٹی لپیٹی ہوئی تھی جبکہ غیر سادات نے اپنی مخصوص ٹوپی پہ پیلے رنگ کی پٹی لپیٹی ہوئی تھی۔

سادة الخدم کا یہ جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں حاضری کے لیے داخل ہوا اور پھر کچھ دیر ماتم داری کرنے کے بعد ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا روضہ مبارک امام حسین(ع) میں پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔

واضح رہے کہ اس جلوس کی ابتداء 1921ء میں ہوئی اور وقت کے ساتھ ساتھ اس جلوس میں شریک افراد میں اضافہ ہوتا گیا۔


یہاں یہ بات بتاتا چلوں کہ کچھ خاندان اور گھرانے ایسے ہیں کہ جن سے تعلق رکھنے والے افراد صدیوں سے کربلا کے مقدس روضوں میں خادم یا مجاور کی حیثیت سے کام کرنے کا شرف حاصل کرتے چلے آ رہے ہیں دوسرے لفظوں میں ان گھرانوں کو کربلا کے روضوں میں خدمت کا موقع وراثت میں ملتا ہے اور انہی خاندانوں اور گھرانوں سے تعلق رکھنے والے خدام کو سادة الخدم کا لقب دیا گیا ہے ان خاندانوں میں سے بعض سادات ہیں اور بعض غیر سادات ہیں۔
الکفیل انٹرنیشنل نیٹ ورک کے فوٹوگرافوں نے ان دونوں جلوسوں کو کیمرے کی آنکھ سے ہمارے لیے محفوظ کیا ہے اور ان کی کھینچی ہوئی بعض تصویریں آپ کے زیر نظر ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: