شعبۂ فکرو ثقافت کی عراق میں منعقدہ یونیسکو چیئرز کی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت

روضہ مبارک حضرت عباس (علیہ السلام) کے شعبۂ فکرو ثقافت نے عراق میں منعقدہ یونیسکو چیئرز کی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی۔

یہ کانفرنس وزارتِ اعلیٰ تعلیم و علمی تحقیق نے یونیسکو کے بغداد دفتر کے تعاون سے منعقد کی، جس میں عراق، عرب ممالک اور دیگر غیر ملکی جامعات کے محققین و ماہرینِ تعلیم کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اداروں کے ماہرین نے بھی شرکت کی۔

کانفرنس میں روضہ مبارک کے شعبۂ فکر و ثقافت کی نمائندگی عراقی سینٹر فار ڈاکومینٹیشن آف ایکسٹریمسٹ کرائمز نے کی، مرکز کی جانب سے کانفرنس میں دو تحقیقی مقالے پیش کیے جن میں نسل کُشی (Genocide) اور انتہاپسندانہ جرائم سے متعلق موضوعات پر روشنی ڈالی گئی۔

مرکز کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر عباس القریشی نے پہلا مقالہ پیش کیا، جس کا عنوان تھا "مجزرة سبایکر: الجريمة المركبة بين البعث وداعش وذاكرة الضحايا"۔ جس میں سانحۂ اسبائکر کے قانونی، سیاسی اور سماجی پہلوؤں کا تجزیہ کیا گیا،اور اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ مرکز کس طرح اس قتل عام کودستاویز کرنے اور قومی اجتماعی یادداشت کی تشکیل میں مؤثر کردار ادا کر رہا ہے، تاکہ اس جیسے سانحات کو دوبارہ ہونے سے روکا جا سکے۔

اسی مرکز کے محقق ڈاکٹر قیس ناصر نے دوسرا تحقیقی مقالہ پیش کیا جس کا عنوان تھا:
"عراق میں نسل کُشیوں کی دستاویز بندی اور ان کے مطالعے کی اہمیت"۔ اس مقالے میں تین بنیادی پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا:
دستاویزات اور مطالعہ کی اہمیت، نسل کشی کو سمجھنا، اور اس کی نگرانی اور تجزیہ کرنے میں مرکز کا کردار۔

دونوں مقالات کے اختتام پر متعدد تجاویز و سفارشات پیش کی گئیں، جن میں سب سے اہم یہ تھی کہ
عراق کے محققین اور ماہرینِ تعلیم کو نسل کُشیوں کی دستاویز بندی اور تحقیقی مطالعے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے، تاکہ نفرت انگیز بیانیے کا سدِباب، اس کے اسباب کی نشاندہی اور ایسے جرائم کے اعادے کی روک تھام ممکن ہو سکے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: