وزارتِ اعلیٰ تعلیم و علمی تحقیق نے کہا ہے کہ اس سال بین الاقوامی نور قرآنی مقابلہ برائے جامعات میں عرب اور اسلامی جامعات کی شمولیت نے اس مقابلے کو فکری و روحانی اعتبار سے مزید گہرائی اور معنویت عطا کی ہے، جو قرآنِ مجید کی عظمت اور اس کے ابدی و عالمگیر پیغام کے عین مطابق ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزارتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر عمار حامد ہادی نے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ یہ بین الاقوامی قرآنی مقابلہ وزارت اعلیٰ تعلیم اور سائنسی تحقیق سے منسلک سائنسی نگرانی اور ایویلیویشن اتھارٹی/سٹوڈنٹ ایکٹیویٹیز ڈیپارٹمنٹ کے زیرِ اہتمام، اور روضۂ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی معاونت سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس بابرکت قرآنی پروگرام میں عراق سمیت دنیا بھر کی ساٹھ سے زائد جامعات شریک ہیں، اور یہ مقابلہ 12 سے 16 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گا۔
ہادی نے کہا، "آج ہم نور قرآنی مقابلے کے موقع پر جمع ہیں، جو صوتی حسن، روحانی لطافت، اور قرآنِ مجید پر عمیق تدبر کا ایک حسین امتزاج ہے۔ یہ مقابلہ عراقی سرکاری و نجی جامعات کے طلباء کے لیے رہنمائی کا مینار بن چکا ہے اور حفاظِ قرآن و قرّاء کرام کے لیے علمی و روحانی مسابقت کا ایک اعلیٰ و بابرکت پلیٹ فراہم کرتا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "اس سال کے مقابلے میں برادر عرب اور اسلامی جامعات کی شرکت نے اس پروگرام کو فکری وسعت اور روحانی جمال بخشا ہے، جو قرآنِ کریم کی عظمت اور اس کے اعلیٰ و ابدی پیغام کے شایانِ شان ہے۔"
اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے جامعہ العمید کا پرتپاک استقبال اور اعلیٰ سطح کے انتظام و انصرام پر شکریہ ادا کیا جس نے ایسے علمی اداروں کی درخشاں مثال پیش کی ہے جو علم و ایمان، دونوں کی ایک ساتھ آبیاری کرتے ہیں۔



