روضہ مبارک حضرت عباس(ع) نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس نے ایک جامع تعلیمی و تربیتی وژن تیار کیا ہے جو عالمی سطح پر تعلیمی ترقی کے رجحانات سے ہم آہنگ ہے، اور اس میں اُن طبقات کو بھی شامل کیا گیا ہے جو مختلف سماجی یا معاشی وجوہات کے باعث تعلیم سے محروم ہیں۔
ان خیالات کا اظہار روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی مجلسِ ادارہ کے رکن اور ہیئتِ تعلیم و تربیت کے سربراہ ڈاکٹر عباس الدده نے دوسرے تعلیمی رابطہ فورم کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران کیا، جس کا انعقاد و اہتمام شعبۂ تعقات عامہ نے کیا تھا۔
ڈاکٹر الدده کے مطابق،روضۂ عباس(ع) نے اپنے متولیِ شرعی علامہ سید احمد صافی کی ہدایات کی روشنی میں ایک واضح تعلیمی منصوبہ وضع کیا ہے۔ یہ وژن ناصرف عالمی تعلیمی معیار سے مطابقت رکھتا ہے بلکہ اس کا مقصد معاشرے کے اُن تمام افراد تک تعلیم کے مواقع پہنچانا ہے جو کسی وجہ سے اس سہولت سے محروم رہ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ روضۂ عباس(ع) تعلیمی اداروں اور خاندانوں کے درمیان شراکت کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے، تاکہ ایک مضبوط تربیتی و اخلاقی رشتہ قائم کیا جا سکے۔ ان کے بقول: قوموں کی ترقی کا انحصار ان کے تعلیمی نظام پر ہوتا ہے، اسی لیے روضۂ عباس(ع) نے اعلیٰ معیارِ تعلیم کو اپنی ترجیح بنایا ہے۔
ڈاکٹر الدده نے بتایا کہ روضۂ عباس(ع) کے تحت قائم **مجموعة العمید التربوية** ادارہ بچوں کی تربیت و تعلیم کا سلسلہ نرسری سے انٹرمیڈیٹ سطح تک سنبھالتا ہے، جب کہ **جامعۃ العمید** اور **جامعۃ الکفیل** دو ایسے تعلیمی مراکز ہیں جو بین الاقوامی معیار کے مطابق اعلیٰ تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔
دوسرا تعلیمی رابطہ فورم تمام صوبوں میں سے 21 جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی نمائندگی کرنے والے 42 ماہرین تعلیم کی شرکت کے ساتھ منعقد ہوا، اور چار دن تک جاری رہا۔


