حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت کے ایام میں ان کی سیرت اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے کی جانے والی ناقابل فراموش جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے روضہ مبارک امام حسین(ع) میں بروز ہفتہ 24صفر 1437ھ کو دوسرے سالانہ (تراتيل سجّادية) سیمینار کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی کہ جس میں عراق اور دوسرے ممالک سے آئے ہوئے دسیوں وفود اور ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
اس سال سیمینار کا موضوع امام سجاد علیہ السلام کی حقوق کے بارے میں لکھی ہوئی تحریر ہے کہ جس کے حوالے سے شرکاء کو ان حقوق کی دستوری اور تنفیذی صورت اور اس کے ثمرات کے بارے میں گفتگو کی دعوت دی گئی ہے۔
سیمینار کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کے بعد روضہ مبارک امام حسین(ع) کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالمہدی کربلائی نے خطاب کیا اور ہر دور اور خاص طور پر موجودہ زمانے میں معاشرے کی فلاح و بہبود کو امام سجاد علیہ السلام کے بتائے ہوئے حقوق کی ادائیگی میں مضمر قرار دیا اور کہا کہ ہر قسم کی سیاسی، اقتصادی اور سماجی مسائل کا حل امام سجاد علیہ السلام کی حقوق کے بارے میں لکھی ہوئی تحریر کے نفاذ میں پوشید ہے۔
علامہ کربلائی کے بعد صائبی مذہب کے روحانی پیشوا
شيخ ستار الحلو نے سٹیج پہ آ کر امام سجاد علیہ السلام کی انسانیت کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اس وقت دہشت گردوں کے خلاف جنگ کرنے والے رضاکاروں کی فتح و نصرت کے لیے دعا کی۔
اس کے بعد تیونس سے آئے ہوئے معروف عربی شاعر ڈاکٹر مازن شريف نے امام زين العابدين(عليه السلام) کے فضائل اور ان کی حقوق کے بارے میں انمول تحریر کے بارے میں قصیدہ پڑھا اور امام(ع) کی خدمت میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا.
پھر بالترتیب لبنان کے شیعہ مفتی شيخ أحمد قبلان اور معروف امریکی ادیب مائیکل روبن نے خطاب کیا اور شیعہ نظریات اور امام سجاد(ع) کے حوالے سے گفتگو کی۔
تقریب کے اختتام پر امام زین العابدین(ع) کے بارے میں کتابیں لکھنے والے مؤلفین کو اعزازی اسناد اور شیلڈز دی گئیں۔
یاد رہے کہ دوسرے سالانہ (تراتيل سجّادية) سیمینار کی تقریبات24 تا 26 محرّم الحرام 1437هـ (7 تا 9 نومبر 2015) جاری رہیں گی۔