بابل یونیورسٹی میں امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے زیر سرپرستی عالمی امام حسن مجتبى(ع) سائنسی سیمنار...

بروز منگل 4 صفر 1437هـ (17نومبر 2015ء) کو بابل یونیورسٹی میں الهيئة العليا لمشروع مدينة الامام الحسن المجتبى (عليه السلام) نامی تنظیم نے امام حسین عليه السلام اور حضرت عباس عليه السلام کے روضہ مبارک کے زیر سرپرستی مذکورہ یونیورسٹی کے الدراسات القرآنية ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے دو روزہ عالمی امام حسن مجتبى(ع) سائنسی سیمنار کا انعقاد کیا کہ جس میں یونیورسٹی کے طلاب کی بڑی تعداد کے علاوہ عراق کے مختلف شہروں اور بیرون ملک سے آئے ہوئے وفود اور سکالرز نے شرکت کی۔

سیمینار کا آغاز قاری رافع عامری نے تلاوت قرآن مجید سے کیا، جس کے بعد حلہ شہر کو امام حسن عليه السلام کا شہر قرار دیے جانے کے لیے کوشاں تنظیم "الهيئة العليا لمشروع الحلة مدينة الامام الحسن المجتبى (عليه السلام)" کے صدر حسن علی حلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہمارا شہر نجف اشرف اور کربلا مقدسہ کا دروازہ ہے ہمارے شہر سے گزر کر اربعین کی زیارت کے لیے کربلا پیدل جانے والے آخری شخص کا بھی ہم استقبال کریں گے اور اس کی ہر ممکن خدمت کے بعد اسے کربلا جانے کے الوداع کہیں گے زائرین کے لیے ہمارے گھروں سے بھی پہلے ہمارے دل کھلتے ہیں اور زائرین کا استقبال کرتے ہوئے ہمارے شہر کا ہر فرد یہ کہہ رہا ہوتا ہے ہم امام حسن مجتبى (عليه السلام) کی اولاد ہیں سيد الشهداء امام حسين (عليه السلام) کے زائرین کی خدمت کرنا ہمارے لیے باعث فخر ہے۔

حضرت امام حسین عليه السلام اور حضرت عباس عليه السلام کے روضہ مبارک کی نمائندگی کرتے ہوئے روضہ مبارک امام حسین(ع) کے ڈّپٹی سیکرٹری سيد افضل شامی نے خطاب کیا اور اپنے خطاب کے دوران کہا کہ اسلام کے خلاف اس وقت سب سے بڑی جنگ لڑی جا رہی ہے اور اس جنگ میں اسلام کے مدمقابل داعش جیسی دہشت گرد تنظیمیں ہیں کہ جو اپنے سہولت کاروں کے ساتھ مل کر اسلام بلکہ پوری انسانیت کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں اور دنیا کے سامنے اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانے میں لگی ہوئی ہیں۔

اس کے بعد بابل یونیورسٹی کے الدراسات القرآنية ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر علی عبد الفتاح نے خطاب کیا اور عراق اور بیرون ملک سے اس سیمینار میں شرکت کے لیے پیش کیے گئے تحقیقی مقالات و مضامین اور محققین و سکالرز کے بارے میں سامعین کو آگاہ کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: