امام حسين(ع) کے نام پہ ہر طرح کے کھانوں سے بھرا 65کلو میٹر لمبا دسترخوان۔ مومنین کا اسےگنیز ورلڈ ریکارڈز بک میں درج کرنے کا مطالبہ

جس طرح سے امام حسین علیہ السلام کی ذات اقدس خود ایک معجزہ ہے اسی طرح سے امام حسین علیہ السلام سے مربوط ہر چيز بھی ذاتی طور پر اپنی جگہ ایک معجزہ ہے.....

صرف امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لیے کروڑوں لوگوں کا اپنا گھربار، کاروبار اور ہر طرح کی مصروفیت کو چھوڑ کر اپنے بچوں، بزرگوں اور خواتین سمیت موسم کی شدت کے باوجود سینکڑوں کلو میٹر پیدل طے کر کے کربلا پہنچنا کیا معجزہ نہیں ہے؟؟؟؟

صرف امام حسین علیہ السلام کا زائر سمجھ کر کروڑوں لوگوں کو عوامی سطح پہ کئی ہفتوں تک کھانے پینے رہائش میڈیکل اور ہر طرح کی سہولت مفت فراہم کرنا کیا معجزہ نہیں ہے؟؟؟؟

صرف امام حسین علیہ السلام کے نام پر فقط چند دن میں لوگوں کا سینکڑوں بلین ڈالر خرچ کر دینا کیا معجزہ نہیں ہے؟؟؟

امام حسین علیہ السلام کے ساتھ مربوط ہر چيز ایک ورلڈ ریکارڈ کی حیثیت رکھتی ہے کہ جسے توڑا نہیں جا سکتا چاہے اسے گنیز ورلڈ ریکارڈز بک میں لکھا جائے یا کسی مجبوری کی بنا پر نہ لکھا جائے!!!!

عراق کے صوبہ ذی قار کے مومنین نے گزشتہ سال امام حسین علیہ السلام کے نام پر ہر طرح کے کھانوں سے بھرا دنیا کا طویل ترین دسترخوان لگایا تھا کہ جس کی لمبائی 15کلو میٹر تھی لیکن گنیز ورلڈ ریکارڈز بک میں اسے کسی مجبوری کی بنا پر جگہ نہ دی گئی!!!!

اس سال پھر ذی قار کے مومنین نے اما م حسین علیہ السلام کے نام پر گزشتہ سال سے کئی گنا لمبا دسترخوان بچھایا کہ جس کی لمبائی 65کلو میٹر تھی اس دسترخوان پہ قسم وقسم کے کھانے رکھے گئے اس حسینی دستر خوان کو اس سال "سفرة السبطين" کا نام دیا گیا۔

اس دستر خوان پہ کھانے کے لیے پیدل کربلا جانے والے مومنین کے علاوہ شہداء کے خاندانوں سمیت ہر طبقے کو مدعو کیا گیا تھا۔

اس سال اس دسترخوان کو لگانے میں 1000 سے زیادہ مواکب و حسینی انجمنوں نے حصہ لیا اور اس حسینی دستر خوان کو دنیا کے قسم و قسم کے کھانوں سے مزین کیا۔

دنیا کے ہر کونے میں رہنے والے مومنین کی خواہش ہے کہ اس کو گنیز ورلڈ ریکارڈز بک میں درج کیا جائے ۔

جب الکفیل نیٹ ورک کے نمائندے نے اس دسترخوان کے منتظمین سے اسے گنیز ورلڈ ریکارڈز بک میں لکھوانے کی بات کی تو انھوں نے جواب میں کہا:

"ہم نے یہ دسترخوان گنیز ورلڈ ریکارڈز بک میں درج کرانے کے لیے نہیں لگایا بلکہ ہم نے تو صرف اور صرف اسے امام حسین علیہ السلام کی خوشنودی و رضا کے حصول اور اپنے ناموں کو امام حسین علیہ السلام کے خدام میں لکھوانے کے لیے اس عمل کو سرانجام دیا ہے"

میرے خیال میں چاہے اس دسترخوان کو گنیز ورلڈ ریکارڈز بک میں درج کیا جائے یا نہ کیا جائے لیکن اس جواب کو ضرور گنیز ورلڈ ریکارڈز بک میں لکھا جانا چاہیے اور پوری دنیا کو اس سے آگاہ کرنا چاہیے تاکہ دنیا کو امام حسین علیہ السلام کی محبت کے معجزہ ہونے کا علم ہو سکے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: