خدا را خدا را اپنی زیارت اور اس سے متعلقہ اعمال کو خالصتًا الله کی رضا و خوشنودی کے لیے انجام دیں(آیت اللہ العظمی سید سیستانی)

نجف اشرف میں موجود سپریم دینی رہنما حضرت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) نے اربعین امام حسین(ع) کے موقع پہ امام حسین(ع) کی زیارت کے لیے آنے والے زائرین اور ان کی خدمت کے لیے کام کرنے والے مؤمنین کے نام اپنے ایک پیغام میں اس عظیم عمل میں اخلاص کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے:

خدا را خدا را اپنی زیارت اور اس سے متعلقہ اعمال کو خالصتًا الله کی رضا و خوشنودی کے لیے انجام دیں کیونکہ انسان کے کسی بھی عمل کی قدر و قیمت اور خیر و برکت انسان کے خدا کے ساتھ اخلاص کی مقدار کے برابر ہوتی ہے، اللہ تعالی صرف اسی عمل کو قبول کرتا ہے کہ جو خالصتًا اللہ کی رضا وخوشنودی کے لیے سرانجام دیا جائے اور اس میں خدا کے علاوہ کسی اور کی رضا مطلوب نہ ہو.

نبی کریم صلّى الله عليه وآله و سلم نے مسلمانوں کی مدینہ کی طرف ہجرت کے بارے میں فرمایا: جو بھی شخص اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہجرت کرے گا اس کی ہجرت واقعًا اللہ کی طرف ہی ہو گی لیکن جو دنیاوی مقاصد کی خاطر ہجرت کرے گا تو اسے صرف دنیا ہی ملے گی اور اس کی ہجرت بھی دنیا ہی طرف شمار ہو گی، بیشک اللہ تعالی کسی بھی عمل کے ثواب کو اس کے انجام دینے والے کے اخلاص کے درجہ کے مطابق بڑھاتا ہے یہاں تک کہ اس کے عمل کا ثواب سات سو گنا بڑھا دیا جاتا ہے اور اللہ جس کا ثواب بڑھانا چاہتا ہے بڑھا دیتا ہے.

لہذا زائرین کو چاہیے کہ زیارت کے لیے آتے ہوئے راستہ میں زیادہ سے زیادہ اللہ تعالی کو یاد کریں، اپنے ہر قدم اور اپنے ہر عمل میں خدا سے اخلاص کو ملحوظ خاطر رکھیں، اور یہ بات یاد رکھیں کہ اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو قول و فعل اور عقاید میں اخلاص سے بڑھ کر کوئی نعمت عطا نہیں کی ہے، بغیر اخلاص کے کیا گیا کام زندگی کے ختم ہوتے ہی ختم ہو جاتا ہے لیکن خدا کے ساتھ مخلص ہو کر کیا جانے والا کام اپنی تمام برکات کے ساتھ ہمشہ کے لیے اس زندگی میں بھی باقی رہتا ہے اور اس دنیا سے جانے کے بعد بھی باقی رہتا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: