ہر روز تقریبا پچیس ہزار زائرین "الشيب" باڈر سے عراق آ رہے ہیں اور باڈر سے دس میٹر سے بھی کم فاصلے پہ عراقی مومنین ان کی خدمت کیلئے کھڑے ہیں

عراقی صوبہ میسان کے ایران سے جڑے ہوئے باڈر "الشيب" سے ہر روز تقریبا پچیس ہزار (25000) غیر ملکی زائرین عراق میں داخل ہو رہے ہیں کہ جن کی انتہائے آرزو اربعین امام حسین(ع) کی مناسبت سے کربلا آ کر اپنے مولا و آقا سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرنا ہے۔

حسینی انجمنوں اور مواکب نے سیکورٹی فورسز سے اجازت لے کر زائرین کی خدمت کے لیے باڈر پہ ہی خدماتی کیمپ لگائے دیئے ہیں اور جب امام حسین علیہ السلام کا زائر "الشيب" سے عراق میں داخل ہوتا ہے تو باڈر لائن سے دس میٹر سے بھی کم فاصلے پہ حسینی محبت سے لبریز عراقی مومنین زائرین کے استقبال کے لیے کھڑے نظر آتے ہیں کہ جو بڑی گرم جوشی سے اپنے مخصوص مقامی عربی لہجہ میں (هله بزوّار الحسين) کہہ کر زائرین کو خوش آمدید کہتے ہیں، عمارة شہر میں واقع امام بارگاہ "حسينية الخندق" کی انتظامیہ کا خدماتی کیمپ تو تقریبا ایران عراق باڈر لائن سے جڑا ہوا ہے۔

عراقی مومنین کی طرف سے زائرین کے لیے باڈر پہ لگائے گئے خدماتی کیمپس میں کھانے پینے کی ہر طرح کی اشیاء رکھی ہوئی ہیں اور ان کے آرام کے لیے خیموں میں خوبصورت اور قیمتی قالینوں پہ گدے اور تکیے ترتیب سے پڑے ہوئے ہیں۔

اسی طرح زائرین کو ٹرانسپورٹ مہیا کرنے کے لیے باڈر کے بالکل قریب سینکڑوں گاڑیاں کھڑی ہیں جن میں سے اکثر گاڑیاں زائرین کو مفت ہی وہاں سے ستر کلو میٹر کے فاصلے پہ موجود شہر عمارہ یا وہاں سے سینکڑوں کلو میٹر دور کربلا و نجف پہنچا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ یہ صرف ایک باڈر کا حال ہے کہ جسے عام طور پر رش سے خالی باڈر قرار دیا جاتا ہے اس کے علاوہ عراق کے دیگر دسیوں باڈروں کے حال کے بارے میں آپ خود ہی باخوبی سوچ سکتے ہیں۔

یہ سب خدمات عراقی مومنین کی امام حسین علیہ السلام سے بلند ترین ولاء و عقیدت کی ترجمانی کرتی ہیں اور یقینًا اربعین امام حسین(ع) کے موقع پہ اہل بیت(ع) سے محبت و عقیدت کے عروج و معراج کی منزل پہ پہنچے ہوئے جو مناظر عراق میں نظر آتے ہیں وہ دنیا کی دوسری کسی بھی جگہ نظر آنا ناممکن ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: