تصویری و معلوماتی رپورٹ: صوبہ ميسان کے رہنے والوں کی اربعين کے سونامی میں شمولیت کے بعد پورا صوبہ خالی ہو گیا ہے

صوبہ ميسان عراق کا ایک جنوبی صوبہ ہے اور اس کا مرکزی شہر عمارہ ہے اس صوبہ کی اکثر آبادی اربعین امام حسین(ع) کے حوالے سے کربلا میں زیارتی مراسیم کی ادائیگی کے کربلا کی جانب پیدل روانہ ہو چکی ہے۔

عمارہ میں موجود الکفیل نیٹ ورک کے نمائندے کا کہنا ہے کہ اہل میسان کے کربلا کی طرف روانہ ہونے کے بعد پورا صوبہ اور خاص طور پر عمارہ شہر لوگوں سے خالی روحوں کا شہر لگتا ہے کہ جہاں گھر، بازار، سڑکیں اور بڑی بڑی عمارتیں تو ہیں لیکن ان میں کوئی بشر قسمت سے ہی دکھائی دیتا ہے۔

اربعین امام حسین(ع) کے حوالے سے اہل میسان کی خدمات کی مختصر رپورٹ درج ذیل ہے:

صوبہ میسان کی حدود میں کربلا کے راستہ پہ (785) مواكب اور حسینی انجمنوں نے پیدل جانے والے زائرین کو تمام ضروریات اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیمپس لگائے کہ جو البتيرة، كميت اور سيد أحمد الرفاعي کے راستے میں لگائے گئے اور ان کیمپس میں سے بہت بڑی تعداد میں اب بھی گاڑیوں پہ آنے والے عراقی اور غیر ملکی زائرین کی خدمت کے کھلے ہیں. واضح رہے کہ یہ صرف ان مواکب اور انجمنوں کی خدمات کا ذکر ہے جو امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے شعائر اور حسینی انجمنوں کے سیکشن میں رجسٹرڈ ہیں اور اہل میسان کی طرف سے انفرادی طور پر زائرین کی خدمت کے لیے کیے گئے کاموں اور مذکورہ سیکشن میں رجسٹرڈ نہ ہونے والی انجمنوں کی زائرین کے لیے خدمات کا اعداد و شمار ان کی کثرت کی وجہ سے ناممکن ہے۔ صوبہ میسان کے محکمہ صحت نے اپنے صوبے کی حدود میں زائرین کے تمام راستوں پہ دسیوں میڈیکل کیمپس لگائے ہیں اور دسیوں ایمولنس گاڑیاں اور موبائل ڈسپنسریاں تمام راستوں میں مسلسل چکر لگا رہی ہیں۔

صوبہ میسان کے ساتھ جڑے ہوئے باڈروں پہ اہل میسان کی سینکڑوں گاڑیاں آنے والے غیر ملکی زائرین کو باڈر سے دسیوں کلو میٹر فاصلے پہ موجود قریبی شہروں میں مفت لا رہی ہیں اور بہت سی انھیں بلا معاوضہ کربلا اور نجف بھی پہنچا رہی ہیں۔

اس کے علاوہ عمارہ کی بلدیہ، محکمہ تیل اور سیکورٹی اداروں کی خدمات ناقابل فراموش ہیں کہ جنہوں نے اپنے تمام تر وسائل زائرین کی خدمت کے لیے وقف کیے ہوئے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: