ہر باضمیر انسان کے دل میں امام حسین(ع) کی محبت کیوں ہے؟ کروڑوں لوگ امام حسین کی قبر کے گرد کیوں جمع ہو رہے ہیں؟

دنیا کے ہر کونے میں رہنے والے با ضمیر اور انسانیت نواز لوگوں کے دلوں میں امام حسین علیہ السلام کی محبت موجود ہے، ظلم و ستم اور بے انصافی کے خلاف آواز اٹھانے والا ہر شخص امام حسین علیہ السلام کو اپنا رہنما تسلیم کرتا ہے، آج پوری دنیا کروڑوں لوگوں کو امام حسین علیہ السلام کی قبر اقدس کے گرد دیکھ رہی ہے، دنیا میں کسی بھی جگہ کسی بھی موقع پہ اتنے انسانوں کی اتنی بڑی تعداد اکٹھا ہوتے ہوئے نظر نہیں آتے اور جس طرح سے مومنین فقط امام حسین علیہ السلام کی محبت میں دنیا کے ہر کونے سے آئے ہوئے کروڑوں محبان حسین کی مہمان نوازی کا مکمل حق ادا کر رہے ہیں اس کی مثال بھی پوری دنیا میں موجود نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔

ہر با ضمیر انسان کے دل میں امام حسین(ع) کی محبت کیوں ہے؟ کروڑوں لوگ امام حسین علیہ السلام کی قبر کے گرد کیوں جمع ہو رہے ہیں؟

جواب: امام حسین علیہ السلام نے پوری انسانیت کو ظلم و جور، ناانصافی اور ظالم حکمرانوں سے نجات دلانے کے لئے کائنات کی سب سے بڑی قربانیاں دیں اور تمام انسانوں کو فلاح و بہبود اور ترقی و سعادت کا پیغام دیا اس لحاظ سے امام حسین علیہ السلام ہر مظلوم، ہر ترقی پسند، ہر سعادت کے خواہش مند اور علم دوست انسان کے محسن ہیں اور ہر با ضمیر انسان کا اپنے محسن امام حسین(ع) سے محبت رکھنا اس کے باضمیر اور انسان ہونے کی دلیل ہے۔۔۔۔۔۔۔

اور دوسری بات یہ ہے آج ہمیں جو دنیا کے تمام انسانوں کے دلوں میں امام حسین علیہ السلام کی محبت نظر آ رہی ہے اور کروڑوں لوگوں کا یہ مجمع امام حسین کے گرد دکھائی دے رہا ہے یہ وہ وعدہ ہے کہ جو اللہ تعالیٰ نے بہت پہلے کیا تھا امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں جب ہم کربلا میں رنج و غم میں گرفتار ہوئے میرے والد اور ان کے تمام بھائیوں، بیٹوں، اہل بیت اور انصار کو شہید کر دیا گیا اور ہماری مستورات کو بے پلان اونٹوں پہ سوار کر کے کوفہ لے جانے لگے تو میں اپنے پیاروں کی لاشوں کو کربلا کی تپتی ریت پہ بے گور و کفن پڑا ہوا دیکھ کرغم و حزن سے نڈھال ہو گیا اور میرا دل پھٹنے لگا قریب تھا کہ میری روح میرے بدن کا ساتھ چھوڑ جاتی، جب میری پھوپھی زینب نے میری یہ حالت دیکھی تو انہوں نے مجھے مخاطب کر کے فرمایا: اے میرے نانا، بابا اور بھائیوں کی آخری نشانی! یہ میں تمہاری کیا حالت دیکھ رہی ہوں ۔۔۔۔۔۔۔ خدا کی طرف سے تمہارے جد امجد اور تمہارے بابا کو بتا دیا گیا ہے کہ بے شک اللہ تعالیٰ نے کچھ لوگوں سے یہ عہد و پیماں لے رکھا ہے کہ جن کو اس زمین کے ظالم و جابر نہیں جانتے لیکن وہ اہل سماء میں جانے پہچانے ہیں اور وہ لوگ ان کٹے ہوئے اعضاء اور زخموں سے چھلنی جسموں کو اکٹھا کر کے دفن کریں گے اور اس کربلا کو تمہارے بابا سید الشھداء کی قبر کے لئے ایسا علم بنا دیں گے کہ جس کا اثر کبھی بھی ختم نہیں ہو گا اور نہ ہی دنوں اور راتوں کے گزرنے سے یہ محو ہو گا کفر کے رہنما اور گمراہی کے پیروکار اس کو مٹانے اور چھپانے کی پوری کوشش کریں گے لیکن اس کے اثرات زیادہ سے زیادہ ظاہر ہوتے رہیں گےاور یہ معاملہ بلند سے بلند تر ہوتا جائے گا۔۔۔۔۔۔

یہ روایت کتاب کامل الزیارات کے باب اٹھاسی میں درج ہے ہم نے اس طویل روایت کے ایک چھوٹے سے حصے کو لکھا ہے
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: