دہشت گردوں کی دھمکیوں اور پُرخطر راستے کے باوجود دیالیٰ کے دو لاکھ سے زیادہ مومنین پیدل کربلا آ رہے ہیں

عراق میں اھل بیت نبوی(ص) کی محبت اور امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے قیام کے جرم میں انسانیت کے دشمنوں اور دہشت گردوں کے ہاتھوں سب زیادہ زخم کھانے والے اور ہمیشہ دشمن کے نشانے پہ رہنے والے دیالی کے بہادر اور محبت حسین سے سرشار مؤمنین باقی دنیا اور خاص طور پر عراق کے کروڑوں لوگوں کی طرح اربعین امام حسین(ع) کے احیاء میں مصروف ہیں اور دہشت گردوں کی دھمکیوں اور پُرخطر راستے کے باوجود دیالیٰ کے دو لاکھ سے زیادہ مومنین پیدل کربلا آ رہے ہیں جبکہ اہل دیالی نے کربلا کے راستے میں زائرین کی خدمت کے لیے تین سو سے زیادہ کیمپس بھی لگائے ہیں کہ جن میں کھانے اور رہائش کے اعلی انتظامات کیے گئے ہیں۔

دیالیٰ شہر اور اس کے گرد و نواح میں موجود قصبوں اور دیہاتوں میں رہنے والے مؤمنین کو کربلا پیدل آنے کے لئے سینکڑوں کلو میٹر کا فاصلہ دہشت گردوں کی آماجگاہوں اور داعش کے سہولت کاروں کے درمیان سے گزر کر طے کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی عشقِ حسینی کے اس کاروان میں گزشتہ چہلم کی نسبت بہت زیادہ لوگ شامل ہیں اور اسی طرح راستے میں زائرین کے لئے کھانے، آرام، رہائش اور دوسری مطلوبہ سہولیات فراہم کرنے کے لئے خدماتی کیمپس بھی گزشتہ چہلم کی نسبت زیادہ ہیں۔ دیالیٰ میں امن قائم کرنے والے سرکاری اداروں، پولیس اور فوج کی طرف سے زائرین کی حفاظت کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے بھی متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کو مکمل تیار رکھا گیا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: