داعش کا حملہ اورعباس عسکری یونٹ کا منہ توڑ جواب داعشی اپنی نجس لاشیں اور اسلحہ چھوڑ کر فرار

صوبہ کرکوک میں واقع بشیر نامی علاقے کے پاس داعش نے وہاں تعینات عباس عسکری یونٹ کے جوانوں پہ گزشتہ روز بھاری اسلحہ اور گولہ بارود کے ساتھ حملہ کیا اور مزید آگے بڑھنے کی کوشش کی لیکن عباس عسکری یونٹ کے جوانوں نے نہایت جرأت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے داعشی دہشت گردوں کے خلاف جوابی کاروائی کی اور انھیں منہ توڑ جواب دیا اور دسیوں داعشی دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، ان کی متعدد گاڑیوں اور گولہ بارود کو تباہ کیا اور زندہ بچ جانے والے سینکڑوں حملہ آوروں کو جوابی حملے کی شدت کی وجہ سے واپس بھاگنے پہ مجبور کر دیا۔

عباس عسکری یونٹ کے منہ توڑ جوابی حملہ کی وجہ سے داعشی اپنے ساتھیوں کی نجس لاشوں اور بہت سے اسلحہ کو چھوڑ کر فرار فرار ہو گئے۔

عباس عسکری یونٹ کے جوانوں دشمن کو بھاری نقصان پہنچانے اور شکست دینے کے بعد بلند آواز میں بایک زبان ہو کر کہا:

"حسین ہم نے تمہارے خون کا تھوڑا سا بدلہ لے لیا ہے"

یہ نعرہ لگانے کا مقصد دنیا کو یہ یاد دلانا تھا عباس عسکری یونٹ کے جوان اپنے ساتھیوں کے خون کو کھبی نہیں بھولیں گے اور اس نعرے میں انھوں نے شہید حسين جبار جواد كاظم السعيدي کے خون کے بدلے کا ذکر کیا جسے اسی علاقے میں 19صفر 1437هـ (2دسمبر2015ء) کی صبح داعش نے مارٹر گولے کا نشانہ بنایا تھا۔

یہ بات واضح رہے کہ عباس عسکری یونٹ کے جوان کافی عرصے سے بشیر اور اس سے متصلہ علاقوں کو داعش سے خالی کروانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں لیکن ابھی تک عراقی حکومت اور فوجی قیادت سے اس کی رسمی اجازت نہیں مل سکی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: