داعش کا بشیر کے علاقے میں عباس عسکری یونٹ پہ دوسرا بڑا حملہ مگر شدید جوابی کاروائی میں اہم داعشی کمانڈروں کی ہلاکت کے بعد داعشی پھر فرار

صوبہ کرکوک میں واقع بشیر نامی علاقے کے پاس داعش نے وہاں تعینات عباس عسکری یونٹ کے جوانوں پہ چند روز پہلے بھاری اسلحہ کے ساتھ حملہ کیا تھا لیکن عباس عسکری یونٹ کے جوانوں نے داعشی دہشت گردوں کے خلاف جوابی کاروائی کر کے دسیوں داعشیوں کو جہنم واصل کیا اور زندہ بچ جانے والوں کو بھاگنے پہ مجبور کر دیا۔

داعش نے اس شکست فاش کا بدلہ لینے کے لیے رات کے اندھیرے میں سینکڑوں دہشت گردوں کے ہمراہ بشیر کے علاقے کے پاس عباس عسکری یونٹ کے جوانوں پہ دوسرا بڑا حملہ کیا مگر عباس عسکری یونٹ کے جوانوں کی شدید جوابی کاروائی نے پھر سے دشمن کو اپنے زخم چاٹنے پہ مجبور کر دیا۔

ایک انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں 28 داعشی دہشت گرد ہلاک اور دسیوں زخمی ہو‎ئے ہیں ہلاک ہونے والوں میں داعش کے تین اہم کمانڈر أبو براء المهاجر، أبو عدنان التركماني اور أبو عبدالله الموصلي بھی شامل ہیں۔

یہ بات واضح رہے کہ ان دونوں حملوں میں داعش کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچانے والے عباس عسکری یونٹ کے جوان ہر طرح کے جانی نفصان سے محفوظ رہے۔

یاد رہے کہ عباس عسکری یونٹ کے جوان کافی عرصے سے بشیر اور اس سے متصلہ علاقوں کو داعش سے خالی کروانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں لیکن ابھی تک عراقی حکومت اور فوجی قیادت سے اس کی رسمی اجازت نہیں مل سکی اور نجف اشرف میں موجود سپریم دینی قیادت کے حکم اور فتوی کے تحت عراق میں داعش کے خلاف برسرپیکار عباس عسکری یونٹ سمیت تمام عسکری رضاکار حکومت اور فوجی قیادت کی رسمی اجازت کے بغیر خود اپنے طور پر آپریشن نہ کرنے پہ مجبور ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: